ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان کے حالیہ دورے میں، متحدہ عرب امارات کے حکام سے مختلف امور کے علاوہ ایرانی قیدیوں کے سلسلے میں بھی گفتگو ہوئي تھی ۔
عبدالقادر مرتضی نے اتوار کے روز المیادین نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: مذاکرات کے اس دور میں یمن میں متحارب فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں توسیع کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اپنی گرفتاری سے قبل سعودی خاتون کارکن «یاسمین الغفیلی» نے ٹوئٹر پر انسانی حقوق کے دفاع میں تخلص کے ساتھ لکھا تھا، تاہم ان کی شناخت ظاہر ہونے کے بعد انہیں سیکیورٹی فورسز نے القاسم میں گرفتار کر لیا تھا۔