تہران اور اسلام آباد کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بات چیت جاری ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد تہران کے ساتھ رابطے میں ہے اور دونوں ممالک دہشت گردوں کو اپنی سرزمین اور عوام کے خلاف خطرہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
شیئرینگ :
پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ ایران اور پاکستان ایک دوسرے کی قوموں کے دفاع کے بارے میں مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ تہران اور اسلام آباد کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور پاکستان برادر ممالک ہیں اور ہمارے دل ایک دوسرے کے لیے دھڑکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40 برس سے پاکستان کی سرزمین افغانستان کے لیے پناہ گاہ بنی ہوئی ہے اور آج بھی 35 لاکھ مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں جو ملکی معیشت کا حصہ بن چکے ہیں، جن میں سے بیشتر واپس بھی نہیں جانا چاہتے۔
افغانستان کے ساتھ پاکستان کی سرحدوں پر دہشت گردی کے مسئلے اور افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد عناصر کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان، ایران اور افغانستان کے ساتھ مل کر اپنی سرزمین کو اپنے پڑوسیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کبھی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد تہران کے ساتھ رابطے میں ہے اور دونوں ممالک دہشت گردوں کو اپنی سرزمین اور عوام کے خلاف خطرہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران اسلام آباد تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال کرنے کی کبھی اجازت نہیں دے گا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...