حمید نوری نے منافقین کی شکایت کی اپیل کی آٹھویں عدالت میں حصہ نہیں لیا
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سماعتوں کے مطابق اور ملزم اور مدعی فارسی بولنے والے ہونے کی وجہ سے مترجم عدالت میں موجود تھا تاہم مترجم کا ساؤنڈ سسٹم بند تھا اور عدالت کے اندر موجود لوگ ہی مترجم کی آواز سن سکتے تھے۔
شیئرینگ :
عدالت کے اعلان کے مطابق سویڈن میں گرفتار ایرانی شہری حمید نوری نے اسٹاک ہوم کے حراستی مراکز میں قیدیوں کی منتقلی کے نظام کی خرابی کی وجہ سے ان کیخلاف منافقین کی شکایت کی اپیل کی آٹھویں عدالت میں حصہ نہیں لیا۔
نوری کی بیٹی "عطیہ نوری" نے اپنے والد کیخلاف منافقین کی شکایت کی اپیل کی آٹھویں عدالت سے متعلق کہا کہ عدالت کا کام آج مطابق 7 فروری کی صبح 9 بجے کو آغاز کیا گیا؛ میرے والد نے 90 منٹس کے دورانیہ پر مشتمل عدالت کے پہلے حصے میں حصہ نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سماعتوں کے مطابق اور ملزم اور مدعی فارسی بولنے والے ہونے کی وجہ سے مترجم عدالت میں موجود تھا تاہم مترجم کا ساؤنڈ سسٹم بند تھا اور عدالت کے اندر موجود لوگ ہی مترجم کی آواز سن سکتے تھے۔
حمید نوری کی بیٹی نے مزید کہا کہ ان کے والد کی عدالت میں عدم موجودگی کی جو وجہ پیش کی گئی تھی اسٹاک ہوم کے حراستی مراکز میں قیدیوں کی منتقلی کے نظام کی خرابی تھی اور اسی وجہ سے ان کی عدالت میں منتقلی کا امکان نہیں تھا اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ وہ کل آج کی عدالت میں حاضر ہوسکتے ہیں۔
آج عدالت مدعیان اور عدالتی گواہوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کیلئے تھی
حمید نوری کی بیٹی کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کے والد اپنے حوصلے بلند رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے حال ہی میں ایک اریٹیرین قیدی کو ان کے سیل میں داخل کیا ہے جو ذہنی طور پر متوازن نہیں ہے اور ٹی وی کا والیوم تبدیل کرتا رہتا ہے اور اعصابی کیفیت میں مبتلا ہے اور وہ اپنا سر دیوارسے ٹکراتا ہے اور میرے والد کے ساتھ مسلسل زبانی جھگڑا رہتا ہے۔ تا ہم فالو اپ کے بعد انہوں نے میرے والد کا سیل بدل دیا۔
حمید نوری ایرانی شہری اور ایرانی عدلیہ کا سابق ملازم ہے جنہوں نے نومبر 2019 کو سوئڈن کا دورہ کیا ہے اور سوئڈش پولیس کے ذریعے اسٹاک ہوم کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر گرفتار کیا گیا اور اس زمانے سے اب تک قید تنہائی میں ہے۔ اس کا الزام دہشت گرد گروہ منافقین کے دعووں پر مبنی ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ نوری کسی وقت ایران میں منافقین کا جیلر تھا۔