اریحا میں مارے جانے والے صہیونی کے پاس امریکی شہریت تھی۔
اس سلسلے میں خبری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ قدس شہر کے "هداسا" اسپتال نے پیر کی رات ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جیریکو شہر کے قریب بہرالمیت علاقے کے شمال میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا ہے۔
شیئرینگ :
اریحا شہر کے قریب شہدا کی کارروائی میں، جس کے دوران 2 صہیونی مارے گئے، ان میں سے ایک امریکی شہری تھا۔
مقبوضہ علاقوں میں امریکی سفیر "ٹام نائیڈز" نے تصدیق کی ہے کہ اریحا میں ہلاک ہونے والا شخص امریکی یہودی تھا۔
اس سلسلے میں خبری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ قدس شہر کے "هداسا" اسپتال نے پیر کی رات ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جیریکو شہر کے قریب بہرالمیت علاقے کے شمال میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: ڈاکٹروں نے اسپتال میں اس زخمی شخص کی بحالی کا آپریشن کیا۔
اسرائیلی نژاد امریکی کے مارے جانے سے پہلے، اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز اینڈ ریلیف ایڈ آرگنائزیشن (ریڈ اسٹار آف ڈیوڈ) نے ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ الموع چوراہے کے قریب ایک اسرائیلی کو گولی مار دی گئی۔
نائیڈز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ہلاک ہونے والے شخص کی عمر 25 سال تھی اور اس کے پاس امریکی شہریت تھی۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "شہاب" نے پیر کی شام اطلاع دی ہے کہ اریحا کے قریب ایک آپریشن میں زخمی ہونے والا آباد کار زخم کی شدت کے نتیجے میں دم توڑ گیا۔
پیر کی شام، عبرانی میڈیا نے مغربی کنارے میں اریحا کے قریب فائرنگ کی دو کارروائیوں کی اطلاع دی اور اعلان کیا کہ ان دو کارروائیوں میں آباد کاروں میں سے ایک ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
صہیونی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ دو کارکن فرار ہوگئے ہیں اور پولیس ان کی شناخت کررہی ہے۔
دریں اثنا، صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے طبی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اریحا کے قریب الاغوار کے علاقے میں ایک "اسرائیلی" گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا ہے۔
عبرانی بولنے والے ذرائع نے پیر کی شام اریحا کے قریب شوٹنگ کی کارروائی کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ 2 کارندوں نے بیت حرفا کے چوراہے پر پہلے ایک 25 سالہ صیہونی پر گولی چلائی اور پھر دو دیگر کاروں پر گولی چلائی اور ایک کار کو آگ لگا دی۔