فرانس میں پنشن قانون میں اصلاحات کے خلاف ملک بھر مظاہرہ
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فرانس میں ملک گیر مظاہروں کے نویں روز، جو زیادہ تر پرامن طریقے سے منعقد کیے گئے، پبلک ٹرانسپورٹ، ٹرینوں اور طیاروں کی آمدورفت میں خلل کا باعث بنا۔
شیئرینگ :
فرانس کی وزارت داخلہ نے پنشن قانون میں اصلاحات کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں دس لاکھ سے زائد افراد کی موجودگی کا اعلان کیا اور فرانسیسی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے اور پیرس اور دیگر علاقوں میں انتشار پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فرانس میں ملک گیر مظاہروں کے نویں روز، جو زیادہ تر پرامن طریقے سے منعقد کیے گئے، پبلک ٹرانسپورٹ، ٹرینوں اور طیاروں کی آمدورفت میں خلل کا باعث بنا۔
فرانس کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ فرانس کی سڑکوں پر 10 لاکھ 89 ہزار مظاہرین موجود تھے جو کہ 15 مارچ کو احتجاج کی کال سے دوگنا ہے۔
اساتذہ نے بھی سرکاری ملازمین کی ایک بڑی تعداد میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
حکام کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ یہ عوامی مظاہرے قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔
فرانس کے وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ ملک میں مظاہروں اور مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 149 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور 172 مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔ درجنوں مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مظاہرین کے چھوٹے گروپوں نے جمعرات کی رات پیرس میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں کی، شہر کے مرکز میں آگ لگا دی اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
پولیس نے نانتس سمیت کئی شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
فرانس میں ٹریڈ یونینوں کو خدشہ ہے کہ اگر حکومت نے پنشن پلان پر عوامی غصے کو ٹھنڈا نہ کیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج پرتشدد شکل اختیار کر سکتا ہے۔
فرانس میں یونینوں نے ہفتہ اور اتوار کو مقامی کارروائی اور 28 مارچ کو ایک نئی ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانس میں عوامی غصہ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جب اس ملک کے صدر ایمانوئل میکرون نے اس نئی پالیسی کے بارے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس قانون کو اس سال کے آخر میں نافذ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے احتجاج کا موازنہ 6 جنوری 2021 کو امریکی کانگریس پر ہونے والے حملے سے کیا۔
فرانسیسی آزاد میڈیا میں سے ایک نے بھی ٹویٹ کیا: "پیرس میں جنگ ہو رہی ہے۔" پوسٹ کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اپنا خیال رکھنا.
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...