صدر رئیسی کا دورہ شام مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور سفارتکاری کی فتح کی علامت ہے
ایرانی وزیر خارجہ نے صدر آیت اللہ رئیسی کے دورۂ شام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ سیاسی، امنیتی اور اقتصادی پہلوؤں کے علاوہ مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور سفارتکاری کی فتح کی علامت ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی وزیر خارجہ نے صدر آیت اللہ رئیسی کے دورۂ شام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ سیاسی، امنیتی اور اقتصادی پہلوؤں کے علاوہ مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور سفارتکاری کی فتح کی علامت ہے۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے دورۂ شام کے حوالے سے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ اس دورہ کی اہمیت سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی پہلوؤں کے علاوہ مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور حکومت کی ڈپلومیسی کی فتح کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور دوسرے تمام شہداء جن کے دم سے ایران اور علاقے میں امن و امان قائم ہوا ہے، ان پر سلام ہو۔
یاد رہے کہ صدر سید ابراہیم رئیسی دو روزہ دورے پر شام پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ شام کے صدر بشار اسد کے علاوہ دیگر اعلی حکام سے ملاقات اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کریں گے۔