ناجائز صیہونی ریاست کی دہشتگردی روکنے کے لیے اسلامی ممالک کی جانب سے فوری کارروائی کی ضرورت ہے
ناصر کنعانی نے منگل کے روز اپنے ایک پیغام میں صبح سویرے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر جعلی صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی جن کے نتیجے میں اسلامی جہاد تحریک کے تین رہنما شہید اور درجنوں فلسطینی خواتین اور بچوں سمیت درجنوں عام لوگ شہید اور زخمی ہوئے۔
شیئرینگ :
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی نسل پرست ہستی کی گستاخی کا سب سے اہم عنصر بین الاقوامی فورمز کی خاموشی اور بے عملی ہے۔
ناصر کنعانی نے منگل کے روز اپنے ایک پیغام میں صبح سویرے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر جعلی صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی جن کے نتیجے میں اسلامی جہاد تحریک کے تین رہنما شہید اور درجنوں فلسطینی خواتین اور بچوں سمیت درجنوں عام لوگ شہید اور زخمی ہوئے۔
انہوں نے شہداء کے اہل خانہ اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
انہوں نے یوم النکبہ کے موقع پر صیہونیوں کے اس اقدام کو ان کے جارحانہ اقدامات کے خلاف مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی نوجوانوں کی بہادرانہ مزاحمت کے سامنے جارح ہستی کی نااہلی اور کمزوری کی علامت قرار دیا۔ اسے ایک ایسا قدم سمجھتے ہوئے جس کا مقصد مقبوضہ ادارے کی غیر مستحکم اور انتہائی نازک اندرونی صورتحال سے رائے عامہ کو ہٹانا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں صیہونی حملوں کے حوالے سے بین الاقوامی اور مغربی خاموشی اور عدم فعالیت صیہونی نسل پرست تنظیم کی اپنے جرائم کو جاری رکھنے میں گستاخی کا سب سے اہم عنصر ہے اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار صیہونیوں کے جرائم کی مخالفت میں ناکام ہونے پر تاریخ میں شرمندہ ہوں گے۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کے قتل و غارت گری اور جرائم کو روکنے کے لیے اسلامی ممالک کی جانب سے فوری، موثر، روک تھام اور مربوط کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ کی پٹی سے الگ ہونے والے حملے میں 13 فلسطینی مارے گئے جن میں القدس بریگیڈز، اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ کے تین رہنما اور ان کی بیویاں اور ان کے متعدد بچے شامل ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...