یمن کی ایک تجزیاتی نیوز سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں صیہونی حکومت کو تقریباً 4 ارب ڈالر ماہانہ نقصان کا سامنا ہے۔
صہیونی حکومت گذشتہ 8 مہینوں سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف حملے کررہی ہے۔ بھاری اسلحہ استعمال کرنے کے باوجود مبصرین اعتراف کرتے ہیں کہ غزہ میں صہیونی حکومت کو شکست ہوگئی ہے۔
آج 21 اگست 1968 میں صہیونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کو نذر آتش کرنے کی تلخ یاد دلاتا ہے۔ اس واقعے کے برسوں بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز اور اس تنظیم کے 30ویں اجلاس میں اسلامی کانفرنس کے اراکین کی منظوری سے اس دن کو عالمی یوم مسجد کے نام سے موسوم کیا گیا۔
تامیر باردو نے کہا کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی کابینہ میں موجود جماعتوں کے درمیان معاہدوں پر دستخط کے بعد، یعنی وزیر انصاف یاریو لیون کی طرف سے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کے اعلان سے پہلے ہی اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے۔
اس سروے کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ 54 فیصد صہیونی اسرائیلی حکومت کے سکیورٹی نظام کو پہنچنے والے نقصان سے پریشان ہیں اور ان میں سے 28 فیصد مقبوضہ علاقوں کو چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔
حزب اللہ کے اس عہدیدار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نیوز ایجنسی 'یونیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے شام میں (آج صبح) نشانہ بنائے گئے مقامات پر حزب اللہ کی صفوں کو نقصان پہنچانے یا زخمی ہونے کی بات کی تردید کی ہے۔
حزب اللہ اس حکومت کے ساتھ بھرپور جنگ کے لیے تیار ہے اور اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اسرائیلی حکومت کے کمزور نکات کو پہچاننے میں ماہر ہیں۔
اسرائيل میں آج مظاہرے ایسے حالات میں ہو رہے ہیں کہ جب " عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے بل " پر پیر کے روز ووٹنگ ہونے والی ہے ۔مظاہرین کے لیڈروں نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز ہونے والے مظاہروں میں ڈيڑھ سو علاقوں کے لوگ شرکت کر رہے ہيں۔
جنین شہر میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس شہر پر حالیہ حملے قابض حکومت کی مجاہدین تک پہنچنے اور انہیں تباہ کرنے میں ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
صیہونی سفارتی اہلکار نے آج (بدھ) اعلان کیا کہ مراکش نے مغربی کنارے میں اپنی بستیوں کو نمایاں طور پر وسیع کرنے کے اسرائیل کے اقدامات کے جواب میں نقب 2 اجلاس کی میزبانی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ناجائز ریاست اسرائیل نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سربراہان کو ایک خط کے ذریعے فلسطین کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ لبنان کی حالیہ جنگی مشقوں پر شکایت کی ہے۔
صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان جنگ بندی کے قیام کے بعد غزہ کی پٹی میں صیہونی جارحیت کے پانچ روز کے بعد اس جارحیت کے متاثرین کی حتمی تعداد کا اعلان کیا گیا۔
ناصر کنعانی نے منگل کے روز اپنے ایک پیغام میں صبح سویرے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر جعلی صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی جن کے نتیجے میں اسلامی جہاد تحریک کے تین رہنما شہید اور درجنوں فلسطینی خواتین اور بچوں سمیت درجنوں عام لوگ شہید اور زخمی ہوئے۔
تفیصلات کے مطابق، پیر کے روز منظر عام پر آنے والے بیان میں دستخط کرنے والوں نے ناجائز صیہونی ریاست سے فلسطینی قومی اتھارٹی کے خلاف پابندیاں اٹھانے پر بھی زور دیا۔