پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان اور شام کی سرحد پر اپنے ایک اڈے کو نشانہ بنائے جانے کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا۔
شیئرینگ :
فلسطین کی آزادی کے لیے پاپولر فرنٹ نے تاکید کی: مزاحمتی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے میں اسرائیلی حکومت کے جرائم اس حکومت کے خلاف جنگ کو جاری رکھنے سے نہیں روک سکتے اور ہم اس کے جرائم کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان اور شام کی سرحد پر اپنے ایک اڈے کو نشانہ بنائے جانے کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا۔
اس محاذ نے اس جرم میں شہید ہونے والے پانچوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت اور زخمیوں کی شفایابی کی دعا کرتے ہوئے تاکید کی: اس جرم کے ارتکاب کے ذریعے غاصب اسرائیل کی حکومت مزاحمت کو سلسلہ وار پیغامات بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے، اس وہم کے ساتھ کہ یہ مسلسل بڑھتی ہوئی مزاحمت کو روک سکتا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی گروپ نے مزید کہا کہ مزاحمت اسرائیلی حکومت کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہوئے بغیر اس جرم کا جواب دے گی۔
فلسطین کی آزادی کے لیے پاپولر فرنٹ نے اس بات پر تاکید کی کہ یہ جرم لبنان اور شام کے محاذوں پر صیہونی حکومت کے حالیہ عجلت میں کیے گئے اقدامات سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور کہا: یہ جرم اسرائیلی حکومت کی مسلسل دھمکیوں کے تناظر میں کیا گیا، جو فلسطین کے اندر اور باہر مزاحمتی قوتوں کو نشانہ بناتا ہے۔
بدھ کی صبح لبنان اور شام کی سرحد پر اسرائیلی حکومت کے حملے میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کی جنرل کمان کے پانچ ارکان شہید ہو گئے۔
فلسطینی خبررساں ایجنسی صفا کی رپورٹ کے مطابق پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کی جنرل کمانڈ کی سینٹرل کمیٹی کے رکن "بدر احمد جبریل" نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی دشمن نے اس کے ایک کمانڈو بیس کو نشانہ بنایا۔
اسی دوران صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینل "کان" نے اعلان کیا کہ اسرائیل لبنان اور شام کی سرحد پر حملے کی تردید کرتا ہے۔
بعض ماہرین کے مطابق اسرائیل کے انکار کی وجہ اس حملے پر فلسطینی مزاحمت کے ممکنہ ردعمل کا خدشہ ہے۔