تحریک حماس نے اپنے ایک بیان میں البلاطہ کیمپ میں "محمد ابو عصب" کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے، جو اس کیمپ پر حملے کے دوران صیہونیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے جنین سے قابض صیہونی فوج کی شرمناک پسپائی اور جنین میں مزاحمتی گروہوں کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد غزہ کی پٹی سے صیہونی بستیوں پر راکٹ حملوں کی اطلاع دی ہے۔
انگریزی ذرائع ابلاغ نے مغربی کنارے پر فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مسلحانہ محاذ آرائیوں میں توسیع اور غاصب صہیونی فوج کی اس محاذ آرائی کے مقابلے میں ناکامی پر زور دیا ہے۔
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان اور شام کی سرحد پر اپنے ایک اڈے کو نشانہ بنائے جانے کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا۔
سرایا القدس نے اعلان کیا کہ طولکرم شہر میں قابض افواج کی اچانک آمد کے بعد اس گروہ کے جنگجو آج صبح کے وقت ان فورسز کے ساتھ براہ راست تصادم میں داخل ہو گئے۔
فلسطینی شہداء نے دشمن کی طاقت اور ظلم و جبر کی پروا کئے بغیر جہاد کی راہ میں اپنی جان قربان کردی۔ ہم بھی اس سلسلے میں کوشش سے ایک لمحہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے مصری ثالثی کے ذریعے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز اور جارحانہ کارروائیاں جاری رہیں تو وہ بارش کے میزائل سمیت کسی بھی منظر نامے کی توقع کریں۔
صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان جنگ بندی کے قیام کے بعد غزہ کی پٹی میں صیہونی جارحیت کے پانچ روز کے بعد اس جارحیت کے متاثرین کی حتمی تعداد کا اعلان کیا گیا۔
الجزیرہ نے فلسطینی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کی جعلی صیہونی حکومت اور غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے ایک جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جو سرکاری طور پر رات 10 بجے سے نافذ العمل ہے۔
صہیونی جارح افواج کی جانب سے غزہ کے مختلف حصوں میں بے گناہ شہریوں پر حملوں کے بعد مقاومتی بلاک کے جوابی حملوں اور سید حسن نصراللہ کی طرف سے فلسطینی تنظیموں کے نام پیغام سے صہیونی حکومت کو درپیش بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
جنین میں قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی غاصب حکومت کے فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں کل رات سے صبح تک جاری رہیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں جنین کے شہداء کے خون کا بدلہ لینے پر زور دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ صہیونیوں کے جرائم کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور تل ابیب ایسے جرائم سے ناکامی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرکے تاکید کی ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے فوجیوں کے دہشت گردانہ اقدامات اور اسپتالوں پر حملوں اور زخمیوں پر وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "آفتوں کے باوجود، ہم کبھی نہیں ٹوٹیں گے اور نہ ہی پیچھے ہٹیں گے، اور ہمارے پرچم بلند رہیں گے، اور ہمارے ہتھیار خدا کی مدد سے فلسطینی عوام اور اپنے مقدس مقاصد کے لیے لڑنے اور دفاع کے لیے تیار رہیں گے۔"