صیہونی حکومت کے خلاف سائبر حملوں کی کوششوں میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے
صیہونی حکومت کی سائبر سیکورٹی آرگنائزیشن کے سربراہ نے مزید کہا: گزشتہ سال (2022) سے ہیکرز اور سائبر گروپس کی تعداد میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے اور حملوں میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
شیئرینگ :
صیہونی حکومت کی سائبر سیکیورٹی آرگنائزیشن کے سربراہ نے اتوار کی شب اس حکومت کے خلاف سائبر حملوں میں 2.5 گنا اضافے کا اعلان کیا۔
"گیبی پورٹنائے" نے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف سائبر حملوں کی کوششوں میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
صیہونی حکومت کی سائبر سیکورٹی آرگنائزیشن کے سربراہ نے مزید کہا: گزشتہ سال (2022) سے ہیکرز اور سائبر گروپس کی تعداد میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے اور حملوں میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب میڈیا نے گزشتہ بدھ کو صیہونی حکومت کی فضائیہ کی تنصیبات پر سائبر حملے کی خبر دی تھی۔
نیز گذشتہ چند ہفتوں میں صیہونی حکومت کے مختلف مراکز کی ویب سائٹس کو روزانہ کی بنیاد پر سائبر حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
سائبر حملوں کی اس لہر کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی نزاکت اس قدر رہی ہے کہ اس کی حساس ترین سائٹس بشمول صہیونی انٹیلی جنس اور خصوصی آپریشنز کے ادارے موساد کے علاوہ کنیسٹ (اس حکومت کی پارلیمنٹ) کی سائٹس بھی تباہ ہوگئیں۔
سائبر کے میدان میں صیہونی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر حملوں کے باوجود، یہ حکومت ہمیشہ ان حملوں کی نوعیت کے بارے میں بہت سی معلومات کو چھپاتی ہے اور ساتھ ہی اپنے آپ کو سائبر دفاعی صلاحیت کے حامل کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ اس طرح کے حملوں کو روکا جا سکے۔ اور دوسری طرف خطے میں ایک طاقتور حکومت کے طور پر اپنا امیج برقرار رکھا۔
تاہم حالیہ حملوں کی وسعت اور صیہونی حکومت کے اندرونی حلقوں پر اس کے اثرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کے اہل کار اپنی نااہلی کے سائے میں کس قدر تشویش اور شدید تشویش کا سامنا کر رہے ہیں اور ان حملوں کا دائرہ کار کیا ہے۔ نتیجتاً خدشات روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...