اسلام آباد میں دو روزہ غدیر و عاشورہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا
حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ غدیر اور عاشورہ تبلیغ دین اور فہم دین کیلئے عظیم مناسبتیں ہیں۔ ہمیں ان مناسبتوں سے دین کی ترویج و اشاعت کیلئے بہترین استفادہ کرنا چاہیے۔
شیئرینگ :
حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ غدیر اور عاشورہ تبلیغ دین اور فہم دین کیلئے عظیم مناسبتیں ہیں۔ ہمیں ان مناسبتوں سے دین کی ترویج و اشاعت کیلئے بہترین استفادہ کرنا چاہیے۔
علمائے کرام اور مبلغین عظام کی درست روش تبلیغ، مکتب تشیع میں انحرافات کا مقابلہ کرنے کی صحیح حکمت عملی، تبلیغ کے جدید ذرائع خصوصا سوشل میڈیا سے بہترین استفادہ کرنے اور حضرت امام خمینی رح نے اسلام کی جو تبیین و تشریح فرمائی ہے ، اسے سمجھنے اور سمجھانے کی اہمیت جیسے موضوعات اس کانفرنس میں زیر بحث آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مجلس علمائے مکتب اہل بیت علیہم السلام پاکستان کے مسئول حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ دو روزہ غدیر و عاشورہ کانفرنس 8اور 9 جولائی کو G9/2 جامع امام صادق علیہ السلام اسلام آباد میں منعقد ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غدیر اور عاشورہ تبلیغ دین اور فہم دین کیلئے عظیم مناسبتیں ہیں۔ ہمیں ان مناسبتوں سے دین کی ترویج و اشاعت کیلئے بہترین استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں یہ بھی بتایا کہ اس کانفرنس سے جید علمائے کرام گفتگو کریں گے، اس کے علاوہ علمی مذاکرات کا بھی اہتمام ہے۔ انہوں نے علمی مذاکرات کے موضوعات کے حوالے سے بتایا کہ موثر تبلیغ کی خصوصیات؛
مسجد کو آباد و فعال کرنے کے طریقے٫
مقصد عزاداری اور ہماری زمہ داریاں٫
شبہات کا مفید و موثر جواب دینے کےلئے حکیمانہ روشیں؛
اسلام کا اجتماعی سیاسی نظام؛
تبلیغ بذریعہ سوشل میڈیا؛
جیسے موضوعات زیر بحث رہیں گے۔ ان کے مطابق اس کانفرنس میں ملک بھر سے علمائے کرام شرکت فرمائیں گے۔
انہوں نے پروگرام کی تفصیلات کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ اس نشست کا آخری سیشن افکار شہید حسینی رح سے منسوب ہے۔
یاد رہے کہ مجلس علمائے مکتب اہل بیت ع پاکستان کا ادارہ اسلامی بھائی چارے، معاشرتی رواداری، اور دینی و تربیتی انداز میں معاشرہ سازی کیلئے سرگرم ہے۔
حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی نے اس موقع پر ملک کے طول و عرض میں رہنے والے تمام علمائے کرام کو بروقت شرکت کی دعوت دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ علمائے کرام اس کانفرنس سے بھرپور علمی و نظریاتی اور تربیتی استفادہ کریں۔