اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے تشدد کی مذمت
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین میں شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے طاقت کے بے تحاشا استعمال کی مذمت کی۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے تشدد کی مذمت کی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین میں شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے طاقت کے بے تحاشا استعمال کی مذمت کی۔
انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں کو بتایا: پرہجوم پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں (حکومت) مغربی کنارے میں کئی سالوں سے تشدد کی بدترین کارروائیاں ہیں اور اس کا عام شہریوں پر وسیع اثر پڑا ہے
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: میں شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں بشمول دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا عام شہریوں کے خلاف تشدد کی مذمت کا معاملہ اسرائیل پر بھی لاگو ہوتا ہے، گوٹیریس نے کہا: اس کا اطلاق کسی بھی قسم کی ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال پر ہوتا ہے، اور جیسا کہ اس صورت حال میں واضح ہے کہ اس کے استعمال سے ضرورت سے زیادہ جبر کیا گیا ہے۔.
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے جن میں تحمل، متناسب طاقت کا استعمال، نقصان کو کم سے کم کرنا اور شہریوں کی جانوں کا تحفظ کرنا شامل ہے۔
پیر کی صبح سے صیہونی حکومت نے شہر اور جنین کیمپ پر زمینی اور فضا سے حملہ اور بمباری کی جس کے نتیجے میں 13 فلسطینی شہید اور 117 زخمی ہو گئے۔
صیہونی حکومت کے اس وحشیانہ حملے کو اسلامی اور عربی اداروں اور ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان ممالک نے نسل پرست حکومت کے اس جرم کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کو اس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کی صبح صہیونی فوج کو فلسطینی جنگجوؤں کی شدید مزاحمت کے باعث جنین کیمپ سے پیچھے ہٹنا پڑا۔