صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے تک جہاد اور مزاحمت جاری رہے گی
جنین شہر میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس شہر پر حالیہ حملے قابض حکومت کی مجاہدین تک پہنچنے اور انہیں تباہ کرنے میں ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
شیئرینگ :
جنین میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے جمعرات کی شب اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے تک جہاد اور مزاحمت جاری رہے گی۔
جنین شہر میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس شہر پر حالیہ حملے قابض حکومت کی مجاہدین تک پہنچنے اور انہیں تباہ کرنے میں ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
فلسطینی مزاحمت کار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم ہر طرح کی جارحیت اور حملے میں قابضین کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر سطح پر تیار اور لیس ہیں، مزید کہا: ہم دشمن اور اس کی قیادت سے کہتے ہیں کہ جنگ جنین کے بعد کی صورتحال پہلے جیسی نہیں رہے گی۔
جنین میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک قبضہ باقی ہے، جہاد اور مزاحمت کا آپشن باقی رہے گا۔
آخر میں جنین میں فلسطینی گروپوں نے کہا: ہم کیمپ اور شہر جنین میں تمام مزاحمتی دھڑوں کے اتحاد کے ساتھ ساتھ قابض حکومت کو شکست دینے کے لیے تمام مزاحمتی گروہوں کے ساتھ قریبی تعلقات اور مسلسل رابطے پر زور دیتے ہیں۔
پیر کی صبح سے صیہونی حکومت نے شہر اور جنین کیمپ پر زمینی اور فضا سے حملہ اور بمباری کی جس کے نتیجے میں 13 فلسطینی شہید اور 117 زخمی ہو گئے۔
صیہونی حکومت کے اس وحشیانہ حملے کو اسلامی اور عربی اداروں اور ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان ممالک نے نسل پرست حکومت کے اس جرم کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کو اس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کی صبح صہیونی فوج کو فلسطینی جنگجوؤں کی شدید مزاحمت کے باعث جنین کیمپ سے پسپائی پر مجبور ہونا پڑا۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...