سید حسن نصر اللہ صیہونی حکومت کی کمزوریوں کو پہچاننے میں ماہر ہیں
حزب اللہ اس حکومت کے ساتھ بھرپور جنگ کے لیے تیار ہے اور اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اسرائیلی حکومت کے کمزور نکات کو پہچاننے میں ماہر ہیں۔
شیئرینگ :
صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان 33 روزہ جنگ کے موقع پر صیہونی تجزیہ نگاروں نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 17 سالوں میں حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت اسرائیل کی سب سے بڑی شکست ہے اور کوئی بھی اس کے بارے میں کچھ نہیں کرسکا ہے۔
صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کمیٹی کی سربراہ تسویکا فوگل نے ایک تقریر میں اعتراف کیا: لبنان کی حزب اللہ ہماری کمزوری اور مراعات کی وجہ سے طاقت جمع کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ نکات اور کمزوریاں سمندری حدود اور اس سلسلے میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے معاملے سے شروع ہوئی ہیں۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ اس حکومت کے ساتھ بھرپور جنگ کے لیے تیار ہے اور اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اسرائیلی حکومت کے کمزور نکات کو پہچاننے میں ماہر ہیں۔
صہیونی تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ 17 سالوں میں حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت اسرائیل کی سب سے بڑی شکست ہے اور کوئی بھی اس پر کچھ نہیں کر سکا۔
اسرائیلی فوج میں بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ حزب اللہ جنگ نہیں چاہتی، لیکن یہ سب پر واضح ہے کہ دوسری لبنان جنگ کے مقابلے میں اب ایسا ہونے کا امکان زیادہ ہے۔
ان کے مطابق حزب اللہ کے ساتھ جنگ کا امکان بڑھ گیا ہے اور انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق یہ 2006 کے بعد سب سے زیادہ امکان ہے اور اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں حزب اللہ کا تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان کمزور تعلقات کے بارے میں زیادہ آگاہی اور اندرون خانہ تقسیم شامل ہیں۔
یہوشوا کا کہنا ہے کہ جنگ (حزب اللہ کے ساتھ جلد آرہی ہے) اسرائیل میں ایک بے مثال تجربہ ہے جو اس سے پہلے نہیں دیکھا گیا اور یہ غزہ میں ایک اور جنگ جیسا نہیں ہوگا۔
عسکری امور کے رپورٹر یدیعوت احرونوت نے مزید کہا ہے کہ سید حسن نصر اللہ صیہونی حکومت کی کمزوریوں کو پہچاننے میں ماہر ہیں اور اس حکومت کے اندرونی معاملات میں بھی ماہر ہیں اور یہی چیز انہیں خطرات مول لینے کے لیے تیار کرتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ یہ حقیقت بالآخر صورتحال کو گڑبڑ کر دے گی۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ساما نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں حزب اللہ کی طاقت میں اضافے پر بحث کی ہے اور لکھا ہے: اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کی فوجی طاقت میں اضافے کا خوف اور ایک طویل جنگ کی فکر اور صیہونی حکومت کی اس کے لیے تیاری نہ کرنے کے باعث پے درپے داخلی بحرانوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔