تاریخ شائع کریں2023 23 July گھنٹہ 19:20
خبر کا کوڈ : 601287

ہزاروں آباد کاروں نے نیتن یاہو کے عدالتی تبدیلی کے منصوبے کے خلاف ایک بار پھر احتجاج

آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں کنیسٹ کی عمارت کے سامنے عدالتی تبدیلیوں کے اس منصوبے کے خلاف احتجاج میں ایک خیمہ لگایا جس کی نیتن یاہو کی کابینہ منظوری کے لیے کوشاں ہے۔
ہزاروں آباد کاروں نے نیتن یاہو کے عدالتی تبدیلی کے منصوبے کے خلاف ایک بار پھر احتجاج
نیتن یاہو کی کابینہ کے متنازعہ عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کے خلاف آباد کاروں کا زبردست احتجاج مقبوضہ بیت المقدس میں کنیسٹ کی عمارت کے سامنے شروع ہو گیا ہے۔

آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں کنیسٹ کی عمارت کے سامنے عدالتی تبدیلیوں کے اس منصوبے کے خلاف احتجاج میں ایک خیمہ لگایا جس کی نیتن یاہو کی کابینہ منظوری کے لیے کوشاں ہے۔

عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 200 سابق صیہونی سفیروں اور سفارت کاروں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے نام ایک خط میں عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کی وجہ سے حکومت کے بین الاقوامی مقام کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس منصوبے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے رپورٹر نے اعلان کیا کہ صہیونی یونیورسٹیوں کے صدور نے ہڑتال کی اور نیتن یاہو کی کابینہ کے اس متنازعہ منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں شامل ہو گئے۔

صیہونی حکومت کی حکمران کابینہ جولائی کے آخر میں کنیسٹ کی گرمیوں کی تعطیلات سے قبل عدالتی تبدیلیوں کے بل کی منظوری دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

صیہونی حکومت کی حکومتی کابینہ کی اس حکومت کے عدالتی نظام پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش اور کنیسٹ میں حزب اختلاف کے اتحاد کی مزاحمت نے اس حکومت میں سیاسی اختلاف کو مزید تیز کر دیا ہے۔

صیہونی حکومت کے مخالف گروپوں کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی تبدیلیوں کے بل کا ہدف اس حکومت کے عدالتی نظام کو کمزور کرنا ہے اور نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ وہ کرپشن اور رشوت ستانی کے تین مقدمات کی سماعت کو روکے، اور ان کا خیال ہے کہ کابینہ کے یہ اقدامات صیہونی حکومت کو خانہ جنگی اور خانہ جنگی کی طرف لے جائیں گے۔
https://taghribnews.com/vdcdjf095yt0zx6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ