ایران کے صدر نے اربعین کے شاندار انعقاد پر عراقی قوم اور حکومت کا شکریہ ادا کیا
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتے کی شام عراق کے وزير اعظم "محمد شیاع السودانی" سے ٹیلی فونی گفتگو میں اربعین کے شاندار انعقاد اور ایرانی زائروں کی ميزبانی پر عراقی قوم اور حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اربعین کے شاندار انعقاد اور ایرانی زائروں کی ميزبانی پر عراقی قوم اور حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ علیحدگی پسند اور دہشت گرد گروہوں کی کسی بھی قسم کی حرکت نا قابل تحمل ہے اور اس سلسلے میں تعاون میں توسیع ضروری ہے۔
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتے کی شام عراق کے وزير اعظم "محمد شیاع السودانی" سے ٹیلی فونی گفتگو میں اربعین کے شاندار انعقاد اور ایرانی زائروں کی ميزبانی پر عراقی قوم اور حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے اور امام حسین علیہ السلام کے نام پر اس بے مثال تحریک کو اسلامی امت میں اتحاد و استقامت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اربعین کی عظیم تحریک میں رہبر انقلاب اسلامی اور عراق کی اعلی دینی قیادت کا رول عظیم اسلامی تمدن کی تشکیل کا ماحول بنانے کے لئے ہے جو قابل تعریف ہے۔
صدر ایران نے بصرہ شلمچہ ریلوے لائن پروجیکٹ شروع ہونے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے اس پروجیکٹ کو عراقی حکومت کی جانب سے اہمیت دیئے جانے کی تعریف کی۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں پائيدار امن کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان سیکورٹی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکوریٹی کے خلاف دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کی ہر قسم کی حرکت نا قابل برداشت ہے اور اس سلسلے میں تعاون میں توسیع ضروری ہے۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے بھی امام حسین علیہ السلام کے اربعین میں دسیوں لاکھ ایرانی زائروں کی شرکت اور امام حسین علیہ السلام کے زائروں کی عراقی عوام کی جانب سے خاطر مدارات کو دونوں قوم کے مشترکہ عقائد کے استحکام اور تعلقات کی علامت قرار دیا اور کہا کہ امام حسین علیہ السلام کے زائروں کی خدمت عراق کی حکومت اور عوام کے لئے فخر کی بات ہے۔
عراق کے وزیر اعظم نے بصرہ شلمچہ ریلوے لائن کے کام کے آغاز کو ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات میں توسیع کے لئے عراقی حکومت کے عزم کی علامت قرار دیا اور امید ظاہر کی ہے کہ ایران و عراق کے درمیان تجارتی تعاون کے لئے نئی تجویزيں، دونوں ملکوں کے عوام کی زندگی میں مزید بہتری کا باعث بنيں گی ۔
عراقی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عراقی حکومت، ایران کی سیکوریٹی کو اپنی سیکوریٹی سمجھتی ہے اور کہا : عراق کی حکومت اور عوام علاقائي امن و امان کے لئے خطرہ پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف مکمل جد وجہد کے پابند ہيں ۔