آیت اللہ رحیم توکل کی تقریب نیوز کے نمائندہ سے گفتگو
جو بھی اسلام کا معتقد ہے اس کو وحدت اور تقریب بین المذاہب کو اہم سمجھنا چاہئے
مذہب کی بحث سے ماوراء، ہر شخص خدا پر اعتقاد رکھتا ہے اور مرنے کے بعد کے عالم کا معتقد ہے۔ عقل اس مرحلہ پر یہی کہتی ہے کہ سب کو ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد اور وحدت کا حامل ہونا چاہئے۔ انسانوں کے درمیان اتحاد بہت مفید ہے اگر شارع مقدس حکم نہ بھی دے تب بھی عقل اس کے لئے مستقل طور پر حکم دیتی ہے
شیئرینگ :
مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ رحیم توکل نے تقریب نیوز کے نمائندہ سے ہفتہ وحدت کے سلسلہ میں گفتگو کی۔
انہوں نے ہفتہ وحدت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کی بحث سے ماوراء، ہر شخص خدا پر اعتقاد رکھتا ہے اور مرنے کے بعد کے عالم کا معتقد ہے۔ عقل اس مرحلہ پر یہی کہتی ہے کہ سب کو ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد اور وحدت کا حامل ہونا چاہئے۔ انسانوں کے درمیان اتحاد بہت مفید ہے اگر شارع مقدس حکم نہ بھی دے تب بھی عقل اس کے لئے مستقل طور پر حکم دیتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن مقامات پر عقل مستقل طور پر حکم صادر کرتی ہے اگر ان مقامات پر شارع مقدس بھی کوئی حکم دے تو اس کا یہ حکم ارشاد عقلی ہوگا۔ یعنی جو ہماری عقل سمجھتی ہے اور شارع مقدس بھی سمجھتا ہے وہ ارشاد ہے اور عقل کاحکم اور فرمان ہے۔
استاد حوزہ علمیہ نے یہ بھی کہا کہ وحدت اس وقت خدا وند متعال کے ماننے والوں کی ضرورت ہے ۔ تمام مذاہب اسلامی اور ادیان توحیدی کا اتحاد ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ساری دنیا اسلام کی نابودی کے در پے ہے تو اس عالم میں ہمیں احکام ثانویہ کی پیروی کرنی ہوگی۔ ہر وہ شخص جس کا اسلام پر اعتقاد ہے اس کو وحدت اور تقریب کو اہم جاننا چاہئے۔ بین مذاہب تقریب کے ذریعہ اختلافات کو چھوڑ کر ایک جسم واحد کی مانند عمل کرنا چاہئے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمارا دشمن ایک ہے تو سب کو مل کر ایک امت واحدہ کی طرح اسلامی امت سے مربوط مسائل میں ایک دوسرے کی ہمراہی کرنی چاہئے تاکہ کامیابی حاصل ہو۔