تاریخ شائع کریں2023 7 December گھنٹہ 18:57
خبر کا کوڈ : 617324

انڈونیشیا کو روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبے پر تنقید کا سامنا ہے

 انسانی حقوق کے کارکنوں اور مبصرین نے انڈونیشیا کی حکومت کے تقریباً 1500 روہنگیا مسلمانوں کو اپنے ملک میانمار میں واپس بھیجنے کے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔
انڈونیشیا کو روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبے پر تنقید کا سامنا ہے
انڈونیشیا کو اس ملک سے روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کی وجہ سے انسانی حقوق کے کارکنوں اور مبصرین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

 انسانی حقوق کے کارکنوں اور مبصرین نے انڈونیشیا کی حکومت کے تقریباً 1500 روہنگیا مسلمانوں کو اپنے ملک میانمار میں واپس بھیجنے کے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر سخت ظلم کیا جاتا ہے، اور ہر سال ہزاروں لوگ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر طویل اور مہنگے سمندری سفر کرتے ہیں، اکثر پرانی کشتیوں میں ملائیشیا یا انڈونیشیا پہنچنے کے لیے۔

گزشتہ ماہ کے وسط سے اب تک روہنگیا مہاجرین کی 14 سے زائد کشتیاں انڈونیشیا کے آچے کے ساحلوں میں داخل ہو چکی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق آچے کے ساحل پر متعدد مقامی لوگوں نے روہنگیا مہاجرین سے بھری کشتیوں کے داخلے کو روکتے ہوئے اس شہر کے ساحل پر اپنے گشت میں اضافہ کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے یہ بھی اعلان کیا کہ خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے مغربی انڈونیشیا کے صوبہ آچے میں داخل ہو چکے ہیں لیکن مقامی لوگ انہیں ان کے ملک واپس جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں 3500 سے زیادہ روہنگیا افراد نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا پرخطر سفر کیا۔

کمشنر نے اندازہ لگایا ہے کہ 2022 میں تقریباً 350 روہنگیا پناہ گزین خطرناک سمندر پار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہلاک یا لاپتہ ہو گئے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdccimqe02bqs18.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ