ذرائع کے مطابق غزہ پر کی جانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 212 سکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا جا چکا ہے جن میں 53 مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔
شیئرینگ :
اسرائیلی افواج کی جانب سے 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ پر کی جانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 212 سکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا جا چکا ہے جن میں 53 مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف سمیت دیگر غیر سرکاری فلاحی ادارے ایجوکیشن کلسٹر کی جانب سے جاری ہونیوالے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسط فروری کے بعد سے اب تک غزہ میں سکولوں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ میں سکولوں کی مجموعی تعداد 813 ہے جن میں براہ راست حملوں کا نشانہ بننے والے 212 سکولوں میں سے 165 ایسے علاقوں میں واقع ہیں جہاں رہنے والے لوگوں کو اسرائیل نے انخلا کے احکامات دیے تھے۔ ان میں 62 سکول جنوبی علاقے خان یونس اور 76 شمالی غزہ میں واقع ہیں۔
ذرائع کےمطابق7 اکتوبر سے غزہ میں 320 سکول پناہ گزین کیمپ کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ ان میں سے 188 براہ راست حملوں کا نشانہ بنی ہیں اور 98 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
ڈاکٹر شہریاری نے ایک اہم نکتے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: وقتاً فوقتاً تفرقہ ڈالنے والے ادارے اپنا پروگرام تبدیل کر کے کسی خاص مسئلے پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں، ...