صہیونی حکومت گذشتہ 8 مہینوں سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف حملے کررہی ہے۔ بھاری اسلحہ استعمال کرنے کے باوجود مبصرین اعتراف کرتے ہیں کہ غزہ میں صہیونی حکومت کو شکست ہوگئی ہے۔
شیئرینگ :
سابق صہیونی جنرل نے مقاومت کے خلاف اسرائیل کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا ہماری باتوں پر اعتبار نہیں کرتی ہے۔
صہیونی حکومت گذشتہ 8 مہینوں سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف حملے کررہی ہے۔ بھاری اسلحہ استعمال کرنے کے باوجود مبصرین اعتراف کرتے ہیں کہ غزہ میں صہیونی حکومت کو شکست ہوگئی ہے۔
صہیونی فوج کے سابق جنرل نے اسرائیلی اخبار ہارٹز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں شدید بحران درپیش ہے۔ اسرائیل کو تاریخ میں اتنا بڑا بحران پیش نہیں آیا ہے۔
صہیونی سابق فوجی جنرل ڈیو تیماری نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج میدان جنگ میں بدترین کارکردگی دکھارہی ہے۔ گذشتہ چند مہینوں کے دوران اسرائیل کو غزہ میں شکست کا ہی منہ دیکھنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال صرف فوجی افسران کے لئے ہی نہیں بلکہ اسرائیلی سیاستدانوں اور سفارتکاروں کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔ دنیا میں اسرائیل کی نسبت فلسطین، عرب اور اسلامی ممالک کے بیانات پر زیادہ اعتبار کیا جاتا ہے۔
جنرل تیماری نے مزید کہا کہ غزہ اور لبنان کی سرحد پر شکست کے بعد اسرائیلی فوج اندر سے بکھر سکتی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...