یمن کے حملوں سے صیہونی حکومت کو تقریباً 4 ارب ڈالر ماہانہ نقصان
یمن کی ایک تجزیاتی نیوز سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں صیہونی حکومت کو تقریباً 4 ارب ڈالر ماہانہ نقصان کا سامنا ہے۔
شیئرینگ :
یمن کی جانب سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں صیہونی رجیم کے بحری محاصرے اور اس ملک کی مسلح افواج کی کارروائیوں سے غاصب حکومت کو ماہانہ 4 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
یمن کی ایک تجزیاتی نیوز سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں صیہونی حکومت کو تقریباً 4 ارب ڈالر ماہانہ نقصان کا سامنا ہے۔
اقتصادی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ انصار اللہ کے ہاتھوں صیہونی حکومت کے سمندری محاصرے سے اس رجیم کو روزانہ 10 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے اور اس کے علاوہ بحری جہازوں کے روٹ میں تبدیلی نے اس رجیم کی تجارت کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں یمنی فوج کے آپریشن نے صیہونی حکومت کے لیے بہت سے اقتصادی مسائل پیدا کر دیے ہیں اور اس حکومت کے لئے یورپ اور ایشیا سے سمندری سامان کی درآمد کو مکمل طور پر روک دیا ہے جس سے اس کے کے لاجسٹک اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یمن کی اس کارروائی کے نتیجے میں اسرائیلی شپنگ کمپنیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے کیونکی ان حملوں کی وجہ سے اسرائیلی بندرگاہوں پر جہازوں کی آمد و رفت کا وقت تین گنا بڑھ گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں یمنی کارروائیوں نے حیفہ کی بندرگاہ کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے انتظام کو درہم برہم کر دیا ہے۔
اسی طرح ایلات بندرگاہ کی شپنگ آمدنی میں بھی 85 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جب کہ یہ بندرگاہ صیہونی رجیم اور مشرقی ایشیا کے درمیان رابطے کی واحد بندرگاہ ہے۔