فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اس ویڈیو کلپ کو مسترد کیا ہے جس میں ایک شخص فلسطینی چفیہ پہن کر اور لباس پر فلسطینی پرچم لگا کر اسرائيلی کھلاڑیوں کو اجازت دینے کی وجہ سے فرانس کو دہشت گردانہ کارروائيوں کی دھمکی دے رہا ہے۔
شیئرینگ :
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اس ویڈیو کلپ کو مسترد کیا ہے جس میں ایک شخص فلسطینی چفیہ پہن کر اور لباس پر فلسطینی پرچم لگا کر اسرائيلی کھلاڑیوں کو اجازت دینے کی وجہ سے فرانس کو دہشت گردانہ کارروائيوں کی دھمکی دے رہا ہے۔
فلسطین آن لائن وب سائٹ نے اس بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: ایک حیران کن واقعہ میں سوشل میڈیا پر غیر ملکی صارفین نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کی ہے جس میں ایک شخص فلسطینی رومال سے چہرا چھپائے ہے اور اس کے کپڑے پر فلسطینی پرچم ہے اور وہ کہتا ہے :"آپ نے صہیونیوں کو اولمپک گیمز میں مدعو کیا تو آپ نے جو کیا اس کی قیمت آپ ادا کریں گے اور پیرس کی گلیوں میں خون کی ندیاں بہیں گی۔"
فلسطین آن لائن نے مزید لکھا: یہ شخص جو فرانس کو دہشت گردانہ حملوں کی دھمکی دے رہا ہے وہ غیر ملکی ہے اور اس کی عربی کمزور ہے۔
یہ ویڈيو سب سے پہلے ایکس (سابق ٹویٹر) پر نشر کیا گيا جس میں ایک نقاب پوش شخص فرانس کے صدر کو صیہونی جرائم کی حمایت کرنے پر دھمکی دیتا نظر آتا ہے ۔ سوشل میڈیا صارفین نے فورا ہی اس ويڈیو کو حماس سے منسوب کر دیا تاہم حماس نے سختی سے تردید کی اور کہا ہے کہ تل ابیب نے یہ ویڈيو بنا کر فلسطینی مزاحمت پر اس کا الزام عائد کرنے کی کوشش کی ہے۔
حماس کے ایک رہنما عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا: غاصب اسرائیلی حکومت کی خفیہ سروسز سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس نے سوشل نیٹ ورک پر ایک جعلی ویڈیو جاری کیا اور اسے فلسطینی مزاحمت سے منسوب کرد یا۔ اس ویڈیو میں اولمپک گیمز میں صیہونی حکومت کے کھلاڑیوں کی شرکت کے بعد قتل عام کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا: "یہ جعلی ویڈیو فلسطینی مزاحمت کے خلاف دنیا کو بھڑکانے کے لیے صیہونی حکومت کے پروپیگنڈے کا حصہ ہے"۔
انہوں نے اپیل کی ہے کہ اسرائيلی حکومت کو غزہ میں اتنے بھیانک جرائم کی وجہ سے وسیع پیمانے پر بائکاٹ کیا جانا چاہیے۔