امریکی میزائلوں کے ذخیرے کے ختم ہونے پر پینٹاگون پریشان
امریکی حکام نے اعلان کیا کہ ملک کے میزائلوں کے ذخیرے میں کمی سے پینٹاگون میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے اور ممکنہ حملوں کا جواب دینے کے لیے امریکہ کی صلاحیت کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
شیئرینگ :
امریکی حکام اور ماہرین یوکرین اور صیہونی حکومت کی مدد کے بعد ملک کے میزائلوں کے کچھ ذخائر کے ختم ہونے کو امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) کے لیے ایک انتباہ سمجھتے ہیں۔
امریکی حکام نے اعلان کیا کہ ملک کے میزائلوں کے ذخیرے میں کمی سے پینٹاگون میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے اور ممکنہ حملوں کا جواب دینے کے لیے امریکہ کی صلاحیت کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پینٹاگون نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور امریکی میزائلوں کے ذخائر کے بارے میں تفصیلی معلومات شائع نہیں کیں۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع کی ترجمان سبرینا سنگھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران واشنگٹن نے اپنی افواج کے تحفظ اور اسرائیل (حکومت) کی حمایت کے لیے خطے میں اپنی فوج کی پوزیشن میں اضافہ کیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس نے خطے میں اپنے میزائلوں کے ذخائر کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں اور محکمہ دفاع کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک کے میزائلوں کا ذخیرہ ختم ہو جائے گا اس سے پہلے کہ پینٹاگون دوبارہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ مستقبل میں کسی بھی تنازع کی صورت میں واشنگٹن بہت زیادہ خطرے سے دوچار ہو گا۔
امریکی حکام کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعات بڑے پیمانے پر جنگیں ہیں جو اس ملک کی طاقت اور ذخائر کا خیال کیے بغیر منصوبہ بندی سے باہر اور شروع ہوئی ہیں۔
امریکی بحریہ کے ایک ریٹائرڈ افسر مارک منٹگمری نے اس حوالے سے نوٹ کیا کہ فوجی ہتھیاروں کا زیادہ استعمال، خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے لیے، بحرالکاہل میں آپریشنز میں حصہ لینے کے لیے پینٹاگون کی صلاحیت کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...