الحدیدہ پر اسرائیلی حکومت کے حملے کی مذمت میں یمنیوں کے بڑے پیمانے پر مظاہرے
آج جمعہ کی شام صنعاء کے السبعین اسکوائر اور 200 سے زیادہ یمنی شہروں کے مرکزی چوکوں پر یمن کے عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج منعقد ہوا۔
شیئرینگ :
یمنی عوام نے اس ملک کے مختلف شہروں میں غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں اور گذشتہ ہفتے اس ملک کے مغرب میں حدیدہ بندرگاہ پر صیہونی حکومت کے ہوائی حملے کی مذمت میں زبردست مظاہرے کئے۔
آج جمعہ کی شام صنعاء کے السبعین اسکوائر اور 200 سے زیادہ یمنی شہروں کے مرکزی چوکوں پر یمن کے عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج منعقد ہوا۔
اس مظاہرے میں مظاہرین نے غزہ کے عوام کی حمایت اور اس ملک کے چوکوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے پر اپنے استقامت پر زور دیا۔
اس مظاہرے کے شرکاء نے صیہونی حکومت کے خلاف تحریک انصار اللہ کے آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا اور اس قابض حکومت کے ساتھ تصادم کے پانچویں مرحلے کے فریم ورک کے اندر کارروائیوں میں اضافے کا مطالبہ کیا اور حدیدہ بندرگاہ پر اس حکومت کی جارحیت کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
یمنی شہریوں نے بھی امریکہ کی حمایت اور قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو واشنگٹن میں خوش آمدید کہنے کی شدید مذمت کی اور اعلان کیا: جس طرح امریکہ جنگی مجرم نیتن یاہو کا خیرمقدم کرتا ہے عرب اور اسلامی ممالک مزاحمتی قائدین کا استقبال کیوں نہیں کرتے؟
صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے ہفتے کی شام مغربی یمن میں الحدیدہ بندرگاہ کے مقامات پر بمباری کی۔ یمن کی قانونی حکومت کی وزارت صحت نے آج ایک بیان میں اعلان کیا: صوبہ الحدیدہ میں اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 6 ہو گئی، 3 لاپتہ اور 83 زخمی ہو گئے۔
اس سلسلے میں یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے تاکید کی ہے کہ اس جرم کا جواب صہیونیوں کے لیے قطعی، بڑا اور تکلیف دہ ہوگا۔