غزہ کی پٹی پر 296 دن کی جارحیت کے نتیجہ میں 39 ہزار 324 شہداء
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں جو جنگ کے 296ویں دن پر شائع ہوا ہے، کہا گیا ہے: اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں تین جرائم کا ارتکاب کیا۔ جس کے نتیجے میں 66 شہید اور 241 زخمی ہوئے۔
شیئرینگ :
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں اس علاقے میں صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں میں 307 فلسطینیوں کی شہادت اور زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے اور شہداء کی تعداد 39 ہزار 324 تک پہنچ گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں جو جنگ کے 296ویں دن پر شائع ہوا ہے، کہا گیا ہے: اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں تین جرائم کا ارتکاب کیا۔ جس کے نتیجے میں 66 شہید اور 241 زخمی ہوئے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: ان شہداء اور زخمیوں میں شامل ہیں، غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک 39 ہزار 324 فلسطینی شہید اور 90 ہزار 830 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ مسلسل حملوں کے باعث متعدد شہداء کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور امدادی ادارے انہیں تلاش کرنے اور انہیں صحت کے مراکز تک پہنچانے میں ناکام ہیں۔
یہ خبر ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب فلسطینی ہلال احمر تنظیم نے آج خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں قحط کی پالیسی کے جاری رہنے کے نتیجے میں اس علاقے کے ہزاروں مریضوں، بچوں اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا: غزہ کی پٹی میں قحط کی وبا پھوٹ پڑنے سے بہت سے لوگ شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے بھی خبردار کیا ہے کہ قحط کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں مزید ہزاروں فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: اگر ناکہ بندی کو توڑنے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے اور مسلسل بنیادوں پر غزہ کی پٹی میں داخلے کے لیے امداد کے اجازت نامے جاری کیے گئے تو ہزاروں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔