رہبر معظم اور شہید ہنیہ دونوں عالم اسلام کی وحدت اور فلسطین کی آزادی پر مشترکہ رائے رکھتے تھے
حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ اور رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے درمیان باہمی محبت پر مبنی رشتہ تھا۔
شیئرینگ :
شہید اسماعیل ہنیہ کے بیٹے نے رہبر معظم اور شہید ہنیہ کے درمیان باہمی محبت پر مبنی رشتے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں عالم اسلام کی وحدت اور فلسطین کی آزادی پر مشترکہ رائے رکھتے تھے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ اور رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے درمیان باہمی محبت پر مبنی رشتہ تھا۔
انہوں نے تاکید کی کہ شہید ہنیہ اور رہبر معظم کے درمیان عالم اسلام کی وحدت اور فلسطین کی آزادی پر ہماہنگی پائی جاتی تھی۔
تہران اور مختلف مسلمان ممالک میں احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شہید ہنیہ پر حملے کے بعد پورے عالم اسلام کی طرف سے آنے والا ردعمل اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطین کی آزادی امت مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ہنیہ نے عالم اسلام کے اتحاد کے لئے انتھک محنت کی۔
عبدالسلام ہنیہ نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ حماس کے بانی رہنما شیخ احمد یاسین کے قریبی ساتھی تھے۔ انہوں نے یحیی السنوار کے ساتھ 1985 میں حماس کا سیکورٹی سسٹم تشکیل دیا تھا۔ وہ سیاسی طور پر متحرک ہونے کے علاوہ حماس کی سیکورٹی ٹیم میں بھی اہم کردار ادا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ اور یحیی سنوار کے درمیاب مکمل ہماہنگی پائی جاتی تھی۔ ان کے درمیان کئی راز مشترک تھے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...