تاریخ شائع کریں2024 15 September گھنٹہ 15:36
خبر کا کوڈ : 649950

آج غزہ میں رونما ہونے والے جرائم سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی استکبار اسلام کو ختم کرنا چاہتا ہے

آیت اللہ علمائے کرام نے واضح کیا: نیز امت اسلامیہ نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ کس طرح رسول خدا (ص) نے اپنے حق اور حقوق سے آگے بڑھ کر مسلمانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، لہذا امام خمینی (رح) اور رہبر معظم کا عمل پیغمبر اکرم (ص) کا عمل تھا۔ 
آج غزہ میں رونما ہونے والے جرائم سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی استکبار اسلام کو ختم کرنا چاہتا ہے
تقریب خبررساں ایجنسی کے شعبہ فکر کے نامہ نگار کے مطابق مدرسہ قم آیت الله مصطفی علماء، نے 38ویں بین الاقوامی اتحاد اسلامی کانفرنس کے دوسرے ویبینار میں کہا: امام خمینی (رح) کی طرف سے مطلوبہ موضوعات میں سے ایک اہم موضوع ہے۔ انقلاب کے آغاز سے اور اس سے پہلے بھی) اور سپریم لیڈر کا لفظ اتحاد تھا۔ یہ لفظ بہت قیمتی لفظ ہے۔ کیونکہ قرآن کریم، پیغمبر اکرم(ص) اور سیرت اہل بیت(ع) دونوں نے اس پر تاکید کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہم نے اسلامی انقلاب کے دوران امام خمینی (رہ) سے جو کچھ دیکھا وہ یہ تھا کہ وہ اپنے مطلق حق سے آگے بڑھ رہے تھے اور طلباء اور علماء کو حکم دیتے تھے کہ عالم اسلام میں اتحاد برقرار رکھیں اور اسے تباہ نہ کریں۔

آیت اللہ علمائے کرام نے واضح کیا: نیز امت اسلامیہ نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ کس طرح رسول خدا (ص) نے اپنے حق اور حقوق سے آگے بڑھ کر مسلمانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، لہذا امام خمینی (رح) اور رہبر معظم کا عمل پیغمبر اکرم (ص) کا عمل تھا۔ 

انہوں نے کہا: اتحاد کا مسئلہ اسلام کے قدیم ترین مسائل میں سے ہے۔ شیخ طوسی جن کا شمار عظیم علماء میں ہوتا تھا، نے ہمیشہ سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد پیدا کیا۔ سید جمال الدین اسدآبادی نے بھی مصر کے شہر الازہر میں کئی خطوط  لکھے اور اتحاد برقرار رکھنے کی کوشش کی۔ نیز آیت اللہ بروجردی اور شیخ شلتوت کے درمیان روابط مصر میں الازہر یونیورسٹی کے قیام کا باعث بنے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے واضح کیا: آج دنیا کی حالت سے جو اندازہ لگایا جاسکتا ہے وہ یہ ہے کہ مغربی ممالک اور استعمار اسلام کے دشمن ہیں اور اسے ختم کرنا چاہتے ہیں لہذا مسلمانوں کو وحدت کلمہ کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

مدرسہ قم کے پروفیسر نے کہا: آج عالم اسلام اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​میں ہے کیونکہ یہ بدنام زمانہ حکومت علاقے کے قدرتی اور انسانی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ یہ کہنا ضروری ہے کہ آج مسلمانوں کا مسئلہ اتحاد سے ہی حل ہو سکتا ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا: آج غزہ میں رونما ہونے والے جرائم سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی استکبار اسلام کو ختم کرنا چاہتا ہے اور اسے تباہ کرنا چاہتا ہے۔ لہٰذا ہم پر واجب ہے کہ اسلامی معاشرے میں اتحاد کو وسعت دیں اور اختلاف کے معاملات کو ایک طرف رکھیں۔ کیونکہ ہمارے سامنے کوئی اور راستہ نہیں ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdccpoqex2bq0o8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ