تاریخ شائع کریں2024 15 September گھنٹہ 21:45
خبر کا کوڈ : 650008

تکفیر ہزاروں بے گناہ لوگوں کی موت کا باعث بنتا ہے

انہوں نے "مسلمانوں کے اندر تنازعات اور تکفیر" کے عنوان سے اپنی تقریر کے موضوع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "قرآن اور حدیث دونوں مذہب کے نام پر انتہا پسندی اور تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور سب کو اتحاد و یکجہتی برقرار رکھنے کی نصیحت کرتے ہیں۔"
تکفیر ہزاروں بے گناہ لوگوں کی موت کا باعث بنتا ہے
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی یونیورسٹی کے پروفیسر وارث مظہری نے اسلامی اتحاد کے موضوع پر 38ویں بین الاقوامی کانفرنس کے تیسرے ویبینار میں جو آج (اتوار کو) مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کی جانب سے منعقد کی گئی تھی کہا کہ اس طرح کی تقریب کا انعقاد امت اسلامی سے بہت اہم مسئلہ ہے۔

انہوں نے "مسلمانوں کے اندر تنازعات اور تکفیر" کے عنوان سے اپنی تقریر کے موضوع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "قرآن اور حدیث دونوں مذہب کے نام پر انتہا پسندی اور تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور سب کو اتحاد و یکجہتی برقرار رکھنے کی نصیحت کرتے ہیں۔"

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعض اوقات مسلمانوں کے درمیان تنازعات تکفیر پر ختم ہوتے ہیں اور کہا: تکفیر بعض معاشروں میں خونریزی کا باعث بنی ہے جس کے دوران ہزاروں بے گناہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

یونیورسٹی آف انڈیا کے پروفیسر نے مزید کہا: "تکفیر کا رجحان مختلف مذاہب کے لوگوں کے لیے اپنے مخالفین کو وحشیانہ بنانے کے لیے ایک مہلک ہتھیار بن گیا ہے۔ تکفیر ابتدائی اسلامی دور اور اصحاب رسول (ص) کے دور میں نامعلوم تھی۔ اگرچہ صحابہ کرام اکثر مذہبی مسائل کے بارے میں ایک دوسرے سے اختلاف کرتے تھے۔ مثال کے طور پر، ابوذر غفاری، بہت سے صحابہ کے برعکس، اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ جنگ کے دوران تمام پیسہ غریبوں کو دینا چاہئے.

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "مسلمان علماء اور دانشوروں پر فرض ہے کہ وہ اس خطرناک صورتحال کو سنجیدگی سے لیں، ورنہ مسلم معاشرہ مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گا۔"

آخر میں ہندوستانی یونیورسٹی کے پروفیسر نے مختلف سطحوں پر امت اسلامیہ کے اتحاد کو مضبوط بنانے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور اس کی تعریف کی۔
https://taghribnews.com/vdciuuaqvt1awu2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ