مسلمانوں کے سیاسی اور مذہبی اختلافات صیہونی حکومت کے جرائم کو جاری رکھنے کا سبب ہیں
مولوی اسحاق مدنی نے بیان کیا: یورپی حکمران جان لیں کہ اگر صیہونیوں کو جگہ مل گئی تو وہ عیسائیوں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو آج مسلمانوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
شیئرینگ :
تقریب خبررساں ایجنسی کے شعبہ فکر کے نامہ نگار کے مطابق مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کی سپریم کونسل کے سربراہ مولوی اسحاق مدنی نے 19 ستمبر 2024 بروز جمعرات 38ویں بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس میں کہا کہ مسلمانوں کے درمیان دو بنیادی اختلافات کی وجہ سے صیہونیوں کے جرائم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ مسلمانوں کے سیاسی اور مذہبی اختلافات کی وجہ سے صیہونیوں نے اپنے جرائم میں اضافہ کیا ہے۔ اس لیے جب تک مسلمان ان سیاسی اور مذہبی اختلافات کو اتحاد میں تبدیل نہیں کرتے، صیہونی حکومت اپنا ظلم اور جارحیت جاری رکھے گی۔
انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہ صیہونی عیسائیت کے خلاف بہت سے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں کہا: یورپی ممالک کے حکمرانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ یہودی ہی تھے جنہوں نے حضرت مریم علیہا السلام کے خلاف بدترین تہمتیں لگائیں اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اذیتیں دیں۔ یورپیوں کو دیکھنا چاہیے کہ صہیونیوں نے یورپی ممالک میں کیا مظالم ڈھائے ہیں۔ لیکن مسلمان، جو کئی صدیوں سے فلسطین میں موجود ہیں، عیسائیت اور یہودیت دونوں کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن حیرت کی بات ہے کہ عیسائی اب بھی دل و جان سے صہیونیوں کی حمایت کرتے ہیں۔
مولوی اسحاق مدنی نے بیان کیا: یورپی حکمران جان لیں کہ اگر صیہونیوں کو جگہ مل گئی تو وہ عیسائیوں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو آج مسلمانوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
مجمع جہانی تقریب کی سپریم کونسل کے سربراہ نے مزید کہا: اگرچہ اسلامی امت کے آپس میں اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو جان لینا چاہیے کہ صیہونی نہ صرف فلسطین کے دشمن ہیں، بلکہ وہ دیگر اسلامی ممالک کےبھی دشمن ہے۔
انہوں نے آخر میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور رہبر معظم نے ہمیشہ فلسطینی قوم کی حمایت کی ہے اور واضح کیا: دنیا کو معلوم ہونا چاہیے کہ واحد حکومت اور قوم جو فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کرتی ہے اسلامی جمہوریہ ایران اور ملت اسلامیہ ہے۔