38 ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس میں آسٹریلیا کے مفتیان کرام کی یونین کے سربراہ کا خطاب
غزہ پٹی میں صہیونی حکومت کی جانب سے جرائم اور جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کی طول تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، لیکن افسوس کہ بہت سارے اسلامی ممالک اس افسوسناک صورتحال کا بس نظارہ کررہے ہیں اور اس نسل کشی کی روک تھام نہیں کرپارہے
شیئرینگ :
تقریب نیوز کے مطابق 38ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلیا کے مفتیان کرام کی یونین کے سربراہ عبدالقدوس الازھری نے کانفرنس کے موضوع پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ مسجد الاقصیٰ کے مسئلے کو اپنی اولویت قرار دیں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو آج ایک سنجیدہ چیلنج کا سامنا ہے، گیارہ مہینوں سے زیادہ عرصہ گذر چکا ہے غزہ محاصرے میں ہے اور اس علاقے کا انفرا اسٹرکچر تقریبا نابود ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں بچے، نوجوان، خواتین اور بوڑھے شہید ہوچکے ہیں۔
مفتی عبدالقدوس کا کہنا تھا غزہ پٹی میں صہیونی حکومت کی جانب سے جرائم اور جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کی طول تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، لیکن افسوس کہ بہت سارے اسلامی ممالک اس افسوسناک صورتحال کا بس نظارہ کررہے ہیں اور اس نسل کشی کی روک تھام نہیں کرپارہے۔
انہوں نے کہا انتہا پسند یہودیوں کی ایک دیرینہ تاریخ ہے اور یہ سازشیں پوری تاریخ میں درج ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور سے لے کر اب تک دشمنوں نے زہریلے افکار پھیلا کر مسلمانوں میں فرقہ واریت کا بیج بویا ہے جو کوئی نئی بات نہیں ہے.
مفتی عبدالقدوس نے کہا کہ وہ فتنہ و فساد اور فرقہ واریت پھیلانے کے استاد ہیں اور آج کے دور میں مسلمانوں کو قتل کرنے اور عالم اسلام کی پیٹھ پر خنجر گھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال میں گویا ہم اپنا راستہ بھٹک چکے ہیں، ہمیں اللہ کی رسی کو تھام کر اتحاد و اتفاق کی راہ پر واپس آنا چاہیے۔