طالبان: لبنان میں اسرائیل کے جرائم ناقابل معافی ہیں
ہرات میں طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب نمائندے رحمت اللہ فیضان نے اپنے X اکاؤنٹ پر لکھا: "ہم فقہ اور اجتہاد کے اختلافات کے بارے میں نہیں سوچتے، مسلمانوں کے مفادات ہمارے لیے اہم ہیں۔" جہاں بھی کوئی مسلمان ہے وہ ہمارا بھائی ہے۔
شیئرینگ :
افغانستان کی نگراں حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بیروت میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملوں اور متعدد لبنانی شہریوں کی شہادت پر افسوس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لبنان میں اسرائیل کے جرائم ناقابل معافی ہیں۔
ہرات میں طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب نمائندے رحمت اللہ فیضان نے اپنے X اکاؤنٹ پر لکھا: "ہم فقہ اور اجتہاد کے اختلافات کے بارے میں نہیں سوچتے، مسلمانوں کے مفادات ہمارے لیے اہم ہیں۔" جہاں بھی کوئی مسلمان ہے وہ ہمارا بھائی ہے۔
طالبان کے اس سرکاری عہدیدار نے تاکید کی: لبنان میں اسرائیل کے جرائم ناقابل معافی ہیں۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ لبنان اور فلسطین میں صیہونی حکومت کے جرائم کی روک تھام کے لیے جلد ذمہ دارانہ اقدامات کرے۔
صہیونی فوج نے پیر دو اکتوبر سے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر اپنے بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیے ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ لبنان کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کے روز ملک کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں میں 33 شہری شہید اور 195 زخمی ہوئے ہیں۔
نیز لبنان کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے نئے حملوں میں 13 شامی اور لبنانی شہری بھی شہید ہو گئے۔ صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے اتوار کی صبح سے کئی مواقع پر شام کی سرحدوں تک لبنان کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...