اسرائیل کے تمام جرائم اور جارحیت میں امریکہ شریک ہے/ یہ دشمن ہی تھا جس نے ایران کے خلاف جارحیت شروع کی۔
سید عبدالملک الحوثی نے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کو خوفناک قرار دیتے ہوئے مسلمانوں اور عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ امت اسلامیہ کے خلاف دشمنوں کی سازشوں سے ہوشیار رہیں۔
شیئرینگ :
یمنی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت میدان جنگ میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد غزہ میں بے گناہ لوگوں پر بیرل بم اور دھماکہ خیز روبوٹ استعمال کررہی ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی حکومت غزہ میں بے رحمی کے ساتھ بیرل بم اور دھماکہ خیز روبوٹ استعمال کررہی ہے۔ امریکہ بھی صہیونی جرائم میں برابر شریک ہے۔ اگر امریکی امداد نہ ہو تو صہیونی حکومت نہ حملے کرسکتی ہے اور نہ اپنا وجود برقرار رکھ سکتی ہے۔
انصار اللہ کے رہنما سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت عربوں کو تباہ کرنے کے اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن خطے میں صہیونی حکومت کے مذموم سیاسی اور اقتصادی مقاصد کے لیے راہ ہموار کررہا ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کو خوفناک قرار دیتے ہوئے مسلمانوں اور عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ امت اسلامیہ کے خلاف دشمنوں کی سازشوں سے ہوشیار رہیں۔
انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ مسلمانوں کو بالخصوص اور عالمی برادری کو بالعموم آگاہ ہونا چاہیے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے اور دشمن کیا سازش کر رہے ہیں۔
سید عبدالملک الحوثی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی شروع سے ہی سفاک تھے اور اس پر فخر کرتے ہیں۔ مغرب کی حمایت نے صہیونی حکومت کو مزید جرائت بخشی ہے۔ جب مقاومت کے سامنے میدان جنگ میں شکست ہوئی تو معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ غزہ کی پٹی میں نسل کشی جاری ہے۔ غاصب صہیونی امریکہ کی طرف سے دیے گئے تباہ کن بموں سے پناہ گزینوں کو وحشیانہ طریقے سے نشانہ بناتا ہے۔
یمن کے انصار اللہ رہنما سید عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت نے شمالی غزہ میں 50,000 سے زیادہ رہائشی مکانات کو تباہ کیا ہے جس کے لیے بیرل بم اور تباہ کن روبوٹ استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: لبنان میں دشمن کی مایوسی اور بار بار کی شکست اس کی زمینی لڑائیوں سے ظاہر ہے۔ حزب اللہ کے جنگجو آج صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے اور اپنی مقدس جہاد کی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ماضی کی نسبت زیادہ مصبوط ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں عراقی مزاحمتی محاذ کے انتھک حملوں کا ذکر کیا اور کہا: عراقی مزاحمتی محاذ لبنان جنگ کے آغاز کے بعد پہلے سے زیادہ فعال ہے۔ عراق کو دریائے نیل سے فرات تک عظیم اسرائیل کے منصوبے کے فریم ورک میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
سید الحوثی نے مزید کہا کہ صہیونی حملوں کو صرف جہاد سے روکا جا سکتا ہے اور فلسطین اور لبنان میں ان حملوں کو اب تک روکنے والی واحد جماعت مزاحمت کار ہے اور جو چیز دشمن کے توسیع پسندانہ اہداف کو حاصل کرنے سے روکتی ہے وہ ہے گزشتہ دہائیوں میں غزہ اور فلسطین اور لبنان کی حزب اللہ میں مزاحمتی جنگجوؤں کا استحکام۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...