تاریخ شائع کریں2024 9 December گھنٹہ 18:57
خبر کا کوڈ : 660235

آج کے دور میں تمام دینی افکار کو خطرات کا سامنا ہے

حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کردستان کے اہلسنت ائمہ جمعہ و جماعت کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ آج کے دور میں نہ صرف اسلام بلکہ تمام دینی افکار کو حملوں اور خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ توحیدی ادیان، خاص طور پر مسلمانوں کو، ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد اور تعامل کو فروغ دینا چاہیے۔
آج کے دور میں تمام دینی افکار کو خطرات کا سامنا ہے
حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ نے اہلسنت علماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج صرف اسلام نہیں بلکہ تمام دینی افکار حملوں کی زد میں ہیں، لہذا امت واحدہ کی تقویت کے لیے علمی و فکری مراکز کے دروازے کھلے رکھنے کی ضرورت ہے۔

تقریب نیوز(تنا) کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کردستان کے اہلسنت ائمہ جمعہ و جماعت کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ آج کے دور میں نہ صرف اسلام بلکہ تمام دینی افکار کو حملوں اور خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ توحیدی ادیان، خاص طور پر مسلمانوں کو، ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد اور تعامل کو فروغ دینا چاہیے۔

یہ ملاقات قم میں سربراہ حوزہ علمیہ ایران کے دفتر میں ہوئی، جہاں آیت اللہ اعرافی نے امت واحدہ کی تشکیل اور وحدت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علمی اور فکری مراکز کو تمام اسلامی مذاہب کے لیے کھلا ہونا چاہیے تاکہ امت اسلامی کو مضبوط کیا جا سکے۔

آیت اللہ اعرافی نے "جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے شیعہ، اہل سنت، اور مشترکہ مراکز کے ذریعے اسلامی مذاہب کے مابین علمی اور فکری تعامل کو فروغ دیا ہے، جو دنیا میں اپنی نوعیت کا منفرد تجربہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علمی نظامات ایسے ہونے چاہئیں جو مکالمے، تعامل، اور باہمی تعاون کو فروغ دیں۔ اس سلسلے میں، الازہر مصر اور دنیا کے دیگر دینی مراکز کو دعوت دی کہ وہ اس ماڈل کو اپنائیں۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ امت اسلامیہ کی شناخت اور اس کی تقویت بنیادی حیثیت رکھتی ہے، لہذا اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ تمام اسلامی مذاہب ایک دوسرے کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھیں اور اس حوالے سے جامعۃ المصطفیٰ میں اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علمی و فکری مراکز کے درمیان مکالمے اور امت واحدہ کی شناخت کو مضبوط کرنے کے لیے دروازے کھلے رکھنا ضروری ہے۔ شیعہ اور اہل سنت کے درمیان تعامل اور مشترکہ کام کو دنیا کے موجودہ حالات کے مطابق فروغ دینا چاہیے۔

آخر میں، آیت اللہ اعرافی نے تاکید کی کہ تمام اسلامی مذاہب کو آج کے دنیاوی چیلنجز پر توجہ دینی چاہیے اور اتحاد و ہم آہنگی کے ذریعے ان کا سامنا کرنا چاہیے۔

اس ملاقات کے آغاز میں، ائمہ جمعہ و جماعت اہل سنت کردستان نے امت مسلمہ کی وحدت کے حوالے سے اپنی آراء اور تجاویز پیش کیں۔
https://taghribnews.com/vdcbfgb0srhb05p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ