مشکلات اور سختیوں کے دوران ہمیں ہار نہیں ماننی چاہیے
حوزہ علمیہ ہمیشہ سخت حالات میں ثابت قدم رہا ہے اور ان شاءاللہ آئندہ بھی سخت اور دگرگون مسائل میں کسی بھی سازش یا مشکل کے سامنے سرتسلیم خم نہیں ہو گا بشرطیکہ علم و تقویٰ کی بنیاد مضبوط ہو
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کے حوزہ ہائے علمیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ مشکلات اور سختیوں کے دوران ہمیں ہار نہیں ماننی چاہیے۔
حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے مدرسہ علمیہ امام جواد (ع) پردیسان، قم میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علم، تقویٰ، حوزوی اصالت اور تربیتی و معنوی علمی راستے پر چلتے ہوئے مستقبل کی تعمیر کرنی چاہیے اور بہتر علمی مستقبل کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔
انہوں نے حضرت زہرا س کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے انکی حیات طیبہ پر روشنہ ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی مختصر لیکن انتہائی بابرکت زندگی تاریخ عالم کے لیے ایک قابل تقلید نمونہ ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے اپنی گفتگو کے دوران شیعہ علماء کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کئی ایسے فقہا اور علما تھے جن کی عمر کم تھی لیکن ان کی علمی خدمات کا اثر بہت زیادہ تھا۔
مرحوم کمپانی، مرحوم اصفہانی، اور شہید محمد باقر صدر جیسے علما کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ یہ سب لوگ اپنی مختصر زندگی کے باوجود اپنے علم، تقویٰ، اور خدمت دین کے ذریعے تاریخ میں انمٹ نقوش چھوڑ گئے۔
انہوں نے کہا کہ شہید محمد باقر صدر 15سال کی عمر میں مرجعیت کو پہنچے اور 25سال کی عمر میں اپنی کتب "اقتصادنا اور فلسفتنا" کے ذریعہ عالمی سطح پر علمی موجیں ایجاد کیں اور سرمایہ دارانہ اور مارکسی نظام کے خلاف ایک فکری تحریک چلائی۔ ان کے علم کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بڑے بڑے علمی شخصیات ان کے سامنے زانوئے ادب تہہ کرتے تھے۔
آیت اللہ اعرافی نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ کا مستقبل آپ نوجوان طلبہ کے ہاتھ میں ہے۔ اس کے لیے آپ کو علم، تقویٰ، حوزوی اصالت اور معنوی تربیت کے راستے پر گامزن رہنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ ہمیشہ سخت حالات میں ثابت قدم رہا ہے اور ان شاءاللہ آئندہ بھی سخت اور دگرگون مسائل میں کسی بھی سازش یا مشکل کے سامنے سرتسلیم خم نہیں ہو گا بشرطیکہ علم و تقویٰ کی بنیاد مضبوط ہو۔