پاراچنار: علاج کی عدم سہولت/ جاں بحق بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی
پارا چنار کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی کی نمائش چورنگی اور لاہور پریس کلب پر بھی احتجاجی دھرنا دیا گیا ہے
شیئرینگ :
پاکستان کے علاقے پاراچنار میں علاج کی سہولیات نہ ملنے سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق پاراچنار میں ڈھائی ماہ سے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔ راستوں کی بندش کے باعث شہری خوراک و علاج سے محروم ہیں، علاج معالجے کی سہولیات نہ ملنے سے 100 سے زائد بچے دم توڑ چکے ہیں۔
دوسری جانب ڈی سی کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں قیام امن کیلئے آج گرینڈ جرگہ مذاکرات شروع کر رہاہے، مذاکراتی عمل کیلئے گرینڈ امن جرگہ ضلع کرم پہنچ گیا ہے۔
پارا چنار کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی کی نمائش چورنگی اور لاہور پریس کلب پر بھی احتجاجی دھرنا دیا گیا ہے۔
راستوں کی بندش کے حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ پارا چنار روڈ کے لیے اسپیشل پولیس فورس کے قیام کی منظوری دی ہے، حکومتی اقدامات کا مقصد علاقے میں صدی پرانے تنازع کا پائیدار اور مستقل حل ہے۔
واضح رہے پارا چنار میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے قبائل کے درمیان تصادم جاری ہے جس میں 100 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ کشیدہ حالات کے باعث گزشتہ ڈھائی ماہ سے ضلع کے تمام چھوٹے بڑے راستے بند ہیں۔