قائداعظم کے پاکستان کیلئے قوم کو پرامن جدوجہد کرنا ہوگی
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کی خوشی ہر انسان کو منانی چاہیے کہ وہ اس انسان کی فلاح کیلئے اس آفاقی و امن کے پیغام کو لے کر تشریف لائے کہ جو ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچا۔
شیئرینگ :
شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 25 دسمبر کو کرسمس اور بابائے قوم حضرت قائداعظم کی ولادت پر جاری اپنے تہنیتی پیغام میں کہا: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کی پوری انسانیت خصوصاً کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو خصوصی طور پر مبارکبادپیش کرتے ہیں۔ مسیحی برادری کا ملک کی تشکیل کے ساتھ ملکی ترقی و خوشحالی میں بڑا کلیدی کردار رہا ہے جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا: قائداعظم کے پاکستان کیلئے پوری قوم کو متحد ہوکر پرامن جدوجہد کرنا ہوگی، قائد کے افکار پر عمل پیرا ہوکر ہی پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتاہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کی خوشی ہر انسان کو منانی چاہیے کہ وہ اس انسان کی فلاح کیلئے اس آفاقی و امن کے پیغام کو لے کر تشریف لائے کہ جو ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات کے مطابق زندگی استوار کرنا، ان کی سیرت و کردار سے رہنمائی لینا بھی ایمانی تقاضا ہے۔
انہوں نے ولادتِ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر پوری انسانیت خصوصاً مذہبی تہوار کرسمس پر مسیحی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: مسیحی برادری کا ملک کی تشکیل کیساتھ ترقی و خوشحالی میں ہمیشہ بڑا کلیدی کردار رہاہے خصوصاً تعلیم و صحت کے اہم ترین شعبوں میں ان کی گراں قدر خدمات ہیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: آئین پاکستان نے تمام شہریوں کے یکساں حقوق کا نہ صرف تحفظ کیا ہے بلکہ ملک میں بسنے والی تمام قومیتوں اور مذاہب کو اپنے اپنے انداز اور عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا بنیادی حق حاصل ہے اور ان کے جائز حقوق کا تحفظ ریاست پاکستان کے ساتھ معاشرے کے تمام طبقات کی بھی ذمہ داری ہے ۔
علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ جس آزاد و خودمختار مملکت کے قیام کی جدوجہد کو بانی پاکستان نے پایہ تکمیل تک پہنچایا اس کی سلامتی اور بقا کیلئے اب ریاست کیساتھ ہر فرد کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا، افسوس کہ عرصہ دراز سے طبقاتی تفاوت، عدم مساوات، عدل و انصاف کا فقدان چلا آ رہا ہے جس کا بنیادی سبب حکمرانوں کے غیر سنجیدہ اقدامات سمیت اپنے فرائض منصبی کو احسن طور پر انجام نہ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط، مستحکم اور خوشحال بنانے کے لئے لازم ہے کہ توازن کی ظالمانہ پالیسی کی بجائے حکمران اچھے اور بروں کی تمیز کو یقینی بنائیں تاکہ معاشرے سے بگاڑ، انتشار اور انارکی کا خاتمہ ہو سکے۔