امریکہ ایران کے جوہری پروگرام پر حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہے
ہمارا موقف ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے سے شروع ہوتا ہے۔ یہ ہمارا موجودہ موقف ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے راستے نہیں نکل سکتے
امریکی صدر کے خصوصی ایلچی نے ایران کے ساتھ مصالحت اور معاہدے پر آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
مشرق وسطی کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایک درمیانی حل تک پہنچنا ممکن ہے۔
اسٹیو وٹکاف نے کہا کہ امریکہ ایران کے جوہری پروگرام پر ایک حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے وال اسٹریٹ جرنل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے سے شروع ہوتا ہے۔ یہ ہمارا موجودہ موقف ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے راستے نہیں نکل سکتے۔
وٹکاف نے مزید خبردار کیا کہ اگر تہران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے سے انکار کرتا ہے، تو صدر ٹرمپ امریکہ کے اگلے اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وٹکاف نے حال ہی میں ماسکو میں ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی ہے۔ وہ 12 اپریل کو عمان پہنچیں گے تاکہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات شروع کریں۔
یہ بیانات اس وقت سامنے آرہے ہیں جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان برسوں کی کشیدگی کے بعد مذاکرات کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔