یمنی 100 سال تک استعماری قوتوں کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں
ہم رہبر کی بات کا انتظار نہیں کرتے، بلکہ ان کا اشارہ ہی ہمارے لیے کافی ہوتا ہے اور امریکہ کا ایران کو دوبارہ مذاکرات کی طرف دعوت دینے کا ایک یہ بھی مقصد ہے کہ اس طرح ہم اپنے آپ کو یمنیوں کے حملوں سے بچا سکتے ہیں
مشرق وسطیٰ اور عالمی حالات سے آگاہی کے لیے مجلسِ وحدت مسلمین قم کی طرف سے بروز جمعہ دار القرآن علامہ طباطبائی میں ایک علمی نشست منعقد ہوئی، نشست میں طلاب اور حوزہ علمیہ کے اساتذہ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔
بلوچستان میں حالات کی کشیدگی اور اس کے عوامل اور اسباب کے عنوان سے حجت الاسلام مولانا سید روح اللہ رضوی نے حقائق پر مشتمل رپورٹ پیش کی، جس میں انہوں نے بلوچستان کی محرومیوں اور ان کے بہانے پاکستان و اسلام دشمنوں کی سازش پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بلوچستان کے حالات کے حل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ، سیاسی دھارے میں ان کی شرکت، قانون و آئین کی بالادستی اور دشمنوں کے مقابلے میں استحکام ہے اور ساتھ ہی صوبۂ بلوچستان میں شیعہ نشین علاقوں کے نام کا بھی ذکر کیا جو اکثر صوبۂ سندھ کی جانب واقع ہیں۔
اس مختصر رپورٹ کے بعد ڈاکٹر سلیم المنتصر یمنی نے خطاب کیا، جس میں انہوں نے پہلے یمن کی اسلامی تاریخ اور اسلام کے لیے یمنیوں کی قربانیوں اور ان کی وفاداری کی عکاسی کی، پھر خطے کے حالیہ حالات پر گفتگو کرتے ہوئے یمنیوں کی 8 سالہ مقاومت کو بیان کیا جو آل سعود اور دوسرے استعماری آلہ کاروں کے مقابلے میں کی گئی۔
انہوں نے يمني قوم کی غزہ کے مظلومین کی حمایت اور استکباری قوتوں کے مقابلے میں مقاومت اور بہادری کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم 100 سال تک استعماری قوتوں کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے یمنی قوم کی رہبر معظم انقلاب کی مکمل اتباع کو اپنا فخر گردانتے ہوئے کہا کہ ہم رہبر کی بات کا انتظار نہیں کرتے، بلکہ ان کا اشارہ ہی ہمارے لیے کافی ہوتا ہے اور امریکہ کا ایران کو دوبارہ مذاکرات کی طرف دعوت دینے کا ایک یہ بھی مقصد ہے کہ اس طرح ہم اپنے آپ کو یمنیوں کے حملوں سے بچا سکتے ہیں۔
نشست کا اختتام سوال و جواب اور دعائے إمام زمان علیہ السّلام کے ساتھ ہوا۔