اسلامی تعاون تنظیم کی مشرقی قدس میں UNRWA کے چھ اسکولوں کی بندش کی شدید مذمت
تنظیم نے ان اسکولوں کی بندش کے نتائج کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر فلسطینی پناہ گزین بچوں کے تعلیم کے حق پر اس کے مضر اثرات اور فلسطینی طلباء کی تعلیمی خودمختاری کو مجروح کرنے والے اسرائیلی نصاب کے ممکنہ نفاذ پر۔
اسلامی تعاون تنظیم نے مشرقی قدس میں صہیونی قابض حکام کی جانب سے UNRWA کے چھ اسکولوں کی حالیہ بندش کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے کہا کہ یہ کارروائی وسیع تر غیر قانونی اقدامات کی علامت ہے جس کا مقصد UNRWA کی موجودگی اور آپریشنل کردار کو کمزور کرنا ہے، خاص طور پر قدس کے علاقے میں۔ ایسے فیصلے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس سے متعلقہ قراردادوں کی براہ راست خلاف ورزی ہیں۔
تنظیم نے ان اسکولوں کی بندش کے نتائج کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر فلسطینی پناہ گزین بچوں کے تعلیم کے حق پر اس کے مضر اثرات اور فلسطینی طلباء کی تعلیمی خودمختاری کو مجروح کرنے والے اسرائیلی نصاب کے ممکنہ نفاذ پر۔
تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ UNRWA اسکولوں کی بندش مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی عوام کے حقوق اور موجودگی کو کمزور کرنے کی اسرائیل کی منظم کوشش کی عکاسی کرتی ہے اور یہ فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کو قانونی حیثیت دینے اور ان کی واپسی کے ناقابل تنسیخ حق کی خلاف ورزی کرنے کی وسیع حکمت عملی کے مطابق ہے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم نے ایک بار پھر عالمی برادری اور حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ UNRWA کی حفاظت کریں اور ضروری سیاسی، مالی اور قانونی مدد فراہم کریں جو ایجنسی کو اپنے ضروری کام انجام دینے کے قابل بنائے گی۔
اسرائیل نے اس سال کے شروع میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تنظیم کو بے دخل کرنے کی کوشش کے بعد فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے زیر انتظام چھ اسکول بند کر دیے تھے۔