اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتامار بین گویر کا یہ بیان کہ مسجد الاقصی کو کنیسہ بنائیں گے، کشیدگی بڑھانے کی کوشش ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی اس بات پر زور دیا کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینی بستی "تقویٰ" کے قریب اتوار کے روز فلسطینی جنگجوؤں کی کارروائی کے جواب میں مغربی کنارے میں مزاحمت روز بروز پھیل رہی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ترجمان نے کہا: مغربی کنارے میں قابضین کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت اپنی پوری قوت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس رپورٹ میں، جسے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ کاری نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں "شہریوں کے تحفظ کی رپورٹ" کے عنوان سے شائع کیا ہے، کہا گیا ہے کہ اس سال متاثرین کی تعداد دوگنی ہے۔
آج (پیر) صیہونی نیوز سائٹ "اسرائیل نیوز" نے اپنی ایک رپورٹ میں مسجد الاقصی کے علاقے میں دیوار البراق (ندیبہ) کے قریب انجیلی بشارت کے عیسائیوں اور بنیاد پرست صیہونیوں کے درمیان تصادم کا اعلان کیا ہے۔
ناصر کنعانی نے پیر کے روز کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات فلسطینی قوم اور مقبوضہ سرزمین میں اسلامی مقدسات کے خلاف جعلی صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم کی ایک اور جہت ہے۔
مغربی کنارے کے لوگوں کو مسجد الاقصی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے صہیونی فورسز نے مسجد کے اطراف چوکیاں قائم کیں اور فلسطینی نمازیوں کی شناختی دستاویزات کو کنٹرول کیا۔
القدس کے بہادرانہ آپریشن کے چند گھنٹے بعد جس میں متعدد "اسرائیلی" آباد کاروں کی موت واقع ہوئی، ہفتے کی صبح پرانے شہر میں فائرنگ کی ایک نئی کارروائی کی اطلاع ملی، جس میں دو "اسرائیلی" شدید زخمی ہوئے۔