انہوں نے مزید کہا: اسلام نے علم حاصل کرنے، اس کی ترویج و اشاعت میں خواتین کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے اور نہ ہی حجاب و عفت کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی ثقافتی حلقے میں خواتین کی موجودگی کو ناجائز قرار دیا ہو۔
انسان علم اور دولت کو تین طریقوں سے حاصل کرتا ہے، ان میں سے دو راستے ایسے ہیں جن کی جانب انسان کو جانا ضروری ہے، جیسے یونیورسٹی یا حوزہ علمیہ، یونیورسٹی ہو حوزہ، علوم غریبہ ہوں یا جادو، ان سب میں استاد اور شاگرد کی ضرورت ہے۔