اس شہادتی کارروائی کے بعد صیہونی حکومت نے نابلس اور اس کے دیہات کو گھیرے میں لے لیا اور اس آپریشن کے مرتکب افراد کی تلاش کے بہانے اس شہر اور اطراف کے دیہاتوں میں درجنوں فوجیوں کو تعینات کر دیا۔
صہیونی غاصبوں کی طرف سے فلسطینیوں کو رہائی پانے والے قیدی "ماہر یونس" کی استقبالیہ تقریب میں شرکت سے روکنے کی کوششوں کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔