انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگرچہ افغانستان کے عوام کی اقتصادی حالت گزشتہ سالوں کے مقابلے خراب ہے لیکن کربلا معلی کی زیارت اور اربعین حسینی کے لیے لوگوں کے جوش میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ زیارت پر جانے کے لئے تیار ہیں۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اسمبلی کے اجلاس سے پہلے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے عوام نے مجالس اباعبداللہ الحسین کا ہر سال سے زیادہ پرشکوہ اہتمام کیا۔
عاشورا کے مراسم اور عزاداری پیغمبر اکرم کے نواسے کی تحریک کے تسلسل کی بڑی دلیل ہے۔ امت اسلامی کی بیدار ضمیر کبھی اس المناک واقعے کو فراموش نہیں کرے گی۔
نویں محرم یعنی تاسوعائے حسینی (ع) کے موقع پر پورے ایران میں مجالس عزاء کا سلسلہ جاری ہے۔
9 محرم سن اکسٹھ ھجری کو سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا یزیدیوں کے محاصرے میں تھے اور اہلبیت رسولۖ پر پانی بند تھا۔ یہ خاندان رسولۖ پر انتہائی سخت دن تھا یہی وجہ ہے کہ محبان اہلبیت اطہار(ع) اس دن کو انتہائی غم و اندوہ کے ساتھ مناتے ...
اس اجلاس میں مولوی عبدالکبیر نے تمام اداروں کو حکم دیا کہ وہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں اور محرم کی مجلسوں و جلوسوں بغیر کسی پریشانی کے منعقد کرنے کے لیے شیعہ بھائیوں کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی پیدا کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا ہے اور آج بروز بدھ یکم محرم ہے جبکہ پاکستان اور ہندوستان میں محرم الحرام 1445ہجری قمری کا چاند نظر نہیں آیا
سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: گزشتہ صدی کا سب سے بڑا واقعہ ایران کے اسلامی انقلاب کی فتح تھی جس کے قائد امام خمینی نے فرمایا کہ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ عاشورا سے ہے۔