تاریخ شائع کریں2023 12 November گھنٹہ 03:41
خبر کا کوڈ : 614355

اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کا اختتامی بیان جاری

اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کا محاصرہ فوری طورپر توڑنے  اور یہاں کے ساکنین تک  عرب نیز اسلامی  اور بین الاقوامی امداد  پہنچانےکی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کا اختتامی بیان جاری
او آئی سی کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں اور وحشیانہ جنگی جرائم کی مذمت کے ساتھ جنگ فوری طور پر بند کرنے، غزہ کا محاصرہ توڑنے اور عرب اسلامی اور بین الاقوامی انسان دوستانہ امدادی کارروانوں کو بھیجے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور انسان دوستانہ امدادی کارروانوں کو فوری طورپر غزہ پہنچانے  نیز فلسطینیوں کا قتل عام بند  کرانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور مغربی  ملکوں سے  غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی روک دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

او آئی سی کے ریاض ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان ميں کہا گیا ہے کہ اس انتقامی جنگ کی اپنے دفاع یا کسی اور بہانے سے توجیہ کو ہم تسلیم نہیں کرتے اور غزہ پراسرائيلی حکومت کے حملے نیز سامراجی حکومتوں اور غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے غیر انسانی اور وحشیانہ قتل عام کی مذمت کرتے ہیں۔

    مسلم ملکوں کے سربراہوں  نے اسی طرح دنیا کے تمام ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے اور گولے بارود کی برآمدت بند کردیں۔ 

اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کا محاصرہ فوری طورپر توڑنے  اور یہاں کے ساکنین تک  عرب نیز اسلامی  اور بین الاقوامی امداد  پہنچانےکی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

 او آئی سی کے ریاض سربراہی اجلاس میں شریک اسلامی ملکوں کے لیڈران نے اپنے اختتامی  بیان میں اسی طرح بین الاقوامی فوجداری عدالت سے  مشرقی بیت المقدس سمیت پورے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فوری تحقیقات کی درخواست کئے جانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

ارنا کے مطابق اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور انسان دوستانہ امدادی کارروانوں کو فوری طورپر غزہ پہنچانے  نیز فلسطینیوں کا قتل عام بند  کرانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور مغربی  ملکوں سے  غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی روک دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

او آئی سی کے ریاض ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان ميں کہا گیا ہے کہ اس انتقامی جنگ کی اپنے دفاع یا کسی اور بہانے سے توجیہ کو ہم تسلیم نہیں کرتے اور غزہ پراسرائيلی حکومت کے حملے نیز سامراجی حکومتوں اور غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے غیر انسانی اور وحشیانہ قتل عام کی مذمت کرتے ہیں۔

    مسلم ملکوں کے سربراہوں  نے اسی طرح دنیا کے تمام ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے اور گولے بارود کی برآمدت بند کردیں۔ 

اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کا محاصرہ فوری طورپر توڑنے  اور یہاں کے ساکنین تک  عرب نیز اسلامی  اور بین الاقوامی امداد  پہنچانےکی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

 او آئی سی کے ریاض سربراہی اجلاس میں شریک اسلامی ملکوں کے لیڈران نے اپنے اختتامی  بیان میں اسی طرح بین الاقوامی فوجداری عدالت سے  مشرقی بیت المقدس سمیت پورے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فوری تحقیقات کی درخواست کئے جانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdko09kyt0fs6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ