تاریخ شائع کریں2017 22 June گھنٹہ 00:00
خبر کا کوڈ : 272454
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای

آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ، استکبار اور تسلط پسند نظام سےمقابلہ ہے

عالمی یوم القدس منانا صرف ایک ، فلسطین سے کہیں زیادہ وسیع تر حقیقت کا دفاع کرنا ہے
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی تحریک اور امام خمینی رح کی آواز پر طالبعلموں کی جانب سے با معنیٰ لبیک کہے جانے کو تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ حقیقت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یونیورسٹیوں میں اسلام اور انقلاب کی جانب کافی رجحان تھا کہ جو انقلاب اور ایران کی پیشرفت و ترقی کے لئے ایک اہم موقع ثابت ہوا۔
آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ، استکبار اور تسلط پسند نظام سےمقابلہ ہے
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے یونیورسٹی کے سینکڑوں استادوں، فیکلٹی ممبران، محققین اور نخبگان سے ملاقات میں کہ جو دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہی طالبعلموں کی تربیت میں یونیورسٹیوں کے اساتید کے بے مثال کردار اور تبدیلیوں اور مسائل سے بھرپور دنیا میں ایران کے مقام کے تعین اور عالمی یوم القدس کو بہت زیادہ اہم قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ یہ مبارک دن صرف ایک مظلوم ملت کی حمایت کا اعلان ہی نہیں ہے بلکہ عالمی تسلط پسند طاقتوں اور استکبار سے مقابلے کی علامت بھی ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس ملاقات میں عالمی یوم القدس کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ عالمی یوم القدس منانا صرف ایک ، فلسطین سے کہیں زیادہ وسیع تر حقیقت کا دفاع کرنا ہے۔

آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ، استکبار اور تسلط پسند نظام سےمقابلہ ہے اور اسی وجہ سے امریکی سیاستدان اس حرکت سے احساس زیاں کرتے ہیں اور اس سے دشمنی کرتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے موقع کے مناسبت سے اپنی گفتگو معلم اور استادوں کی ذمہ داری کے موضوع پر جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ وہ استاد کہ جو مثبت سوچ کا حامل، اپنے عہد کا پابند، امیدوار، دینی عقائد، اپنے وطن کی اصالت اور انقلابی مسائل کا پابند ہو اور احساس ذ٘مہ داری، عزم و ارادے اور پختہ نیت کا حامل ہو، ایسا استاد طالبعلموں کو فکر کرنے اور حرکت کرنے پر مجبور کرنے میں بے نظیر اور بے مثال کردار ادا کر سکتا ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ اس کے مقابلے میں اگر اسکی نگاہ سرحدوں سے باہر ہو اور وہ اپنے ملک اور رائج مفاہیم پریقین نہ رکھتا ہو اور نہ معتبر شناخت کا حامل ہو تو وہ اپنی اسی فاسد نگاہ کے ساتھ طالبعلموں کی تربیت کرے گا کہ جس کا تلخ تجربہ پہلوی حکومت کے دور میں ہوا اور اسلامی انقلاب نے درحقیقت ملک کو اس نسل سے نجات دلائی کہ جو مذہبی اور ملی لحاظ سے مکمل طور پر زوال کا شکار تھی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی تحریک اور امام خمینی رح کی آواز پر طالبعلموں کی جانب سے با معنیٰ لبیک کہے جانے کو تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ حقیقت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یونیورسٹیوں میں اسلام اور انقلاب کی جانب کافی رجحان تھا کہ جو انقلاب اور ایران کی پیشرفت و ترقی کے لئے ایک اہم موقع ثابت ہوا۔

آپ نے مزید فرمایا کہ اس زمانے کے بہت سارے طالبعلم آج خود استاد بن چکے ہیں کہ جو دانشگاہوں کی بالیدگی اور اسلام اور انقلابی اقدار کے حفاظت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcdkx0xoyt05o6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ