>> وحدت اسلامی کانفرنس، دشمن کی طرف سے تفرقہ کی منصوبہ بندی کا نقطہ مقابل ہے:حجت الاسلام و المسلمین سید مہدی قریشی | تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
تاریخ شائع کریں2016 17 December گھنٹہ 15:51
خبر کا کوڈ : 254102

وحدت اسلامی کانفرنس، دشمن کی طرف سے تفرقہ کی منصوبہ بندی کا نقطہ مقابل ہے:حجت الاسلام و المسلمین سید مہدی قریشی

وحدت اسلامی کانفرنس، دشمن کی طرف سے تفرقہ کی منصوبہ بندی کا نقطہ مقابل ہے:حجت الاسلام و المسلمین سید مہدی قریشی
مغربی آذربایجان میں ولی فقیہ کے نمائندے اور ارومیہ کے امام جمعہ: وحدت کانفرنس مذہبی تفکرات کو قریب لانے کی جگہ ہے/ وحدت اسلامی کانفرنس، دشمن کی طرف سے تفرقہ کی منصوبہ بندی کا نقطہ مقابل ہے

دنیائے اسلام کے شیعہ سنی مذاہب سے خاص افراد کا وحدت اسلامی کانفرنس کے سانچے میں جمع ہونا اور صحیح فکروں اور نظریات کا تبادلہ، دشمن کی طرف سے تفرقہ کی منصوبہ بندی کا نقطہ مقابل ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین سید مہدی قریشی نے ارومیہ میں خبر رساں ایجنسی تقریب کے خبرنگار سے خصوصی انٹرویو میں کہا: خواص معاشرے کی ہدایت میں پیشقدم اور واقعات کو مینج کرنے والے ہیں اور ہمارے معاشرے میں بھی خواص نے اجتماعی تحریکوں میں اساسی کردارادا کیا اور کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی کے مجموعی جائزے سےرہبر کا کردار واضح طور پر آشکار ہوجائے گا، موجودہ زمانے میں بھی رہبر معظم انقلاب "مدظلہ العالی" کی اعلیٰ رہبری انقلابی تحریک کو مینج کر رہی ہے اور اپنی منزل کی طرف ہدایت دے رہی ہے۔

ارومیہ کے امام جمعہ نے کہا: جمہوری اسلامی ایران کے محور کے گرد دنیائے اسلامی کے خواص کے جمع ہونے سے دشمن کی پیچیدہ حکمت عملی کو شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ دشمنوں کی کوشش یہ ہے کہ جتنی ان کے اندر سکت ہے وہ ایران کو تنزلی کی طرف لے جائیں کہ الحمد للہ ابھی تک کامیاب نہیں ہوئے ہیں اور مستقبل قریب میں بھی جو اُن کے ہاتھ آیا ہے وہ تباہ ہوجائے گا۔

قریشی نے کہا: وحدت اسلامی کی مبارک کانفرنس بالکل دشمن کی منصوبہ بندیوں کے مدمقابل نقطہ پر ہے ۔
ارومیہ کے امام جمعہ نے اپنی تقریر کے دوسرے حصہ میں ہفتہ وحدت کی  طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہفتہ وحدت جمہوری اسلامی کے مقدس نظام کی بین الاقوامی مسائل اور خاص طور سے دنیائے اسلام کے بارے میں دور اندیشی اور روشن  فکری کی علامت ہے۔

بقول اُن کے آخری دو دھائیوں میں بین الاقوامی رابطوں خاص طور سے مغربی ایشیا کے علاقے میں   رُخ پانے والے حادثات پر توجہ  کرنے سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت کو بہت واضح انداز میں آشکار کر رہا ہے ۔

ارومیہ کے امام جمعہ نے تذکر دلایا: غیر منطقی بہانوں سے مذہبی اختلافات کو ہوا دینا دنیائے اسلام میں مغربی اور صیہونی اسٹرٹیجک حکمت عملیوں میں سے ہے۔ آخری دو دھائیوں میں علاقے کے واقعات کی تحقیق سے واضح ہے  کہ مذہبی ریڈیکل گروہوں کا ظہور، مذہبوں کے درمیان جھڑپیں، علاقے کے بعض ملکوں میں وابستہ اور استبدادی حکمرانوں کے زوال کی روک تھام، یہ سب ایک محور کے گرد چکر لگا رہے ہیں اور وہ محور صہیونی حکومت کی امنیت کی حفاظت اور ترقی ہے۔

انھوں نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ مسلمانوں اور حتی غیر مسلمانوں میں خالص اسلام کی فطرت کی شناخت آرام بخش اور وحدت کا باعث ہے، کہا: دین رحمت اور محبت و مہربانی کے پیغمبر نے کسی بھی قبیلے اور طائفے سے تعلق رکھنے والے مسلمان کا خون گرنے  کو مباح نہیں سمجھا اور جب تک رسول اکرم (ص) کے جسم نازنین میں سانسیں چلتی رہیں، حبل اللہ سے متصل ہونے اور قرآن و اہل بیت کے گرد جمع ہونے کی صدائیں آتی رہیں۔

ارومیہ کے امام جمعہ نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے بیان دیا کہ اگر ہم علاقے اور اسلامی مماک میں امن و امان  چاہتے ہیں تو ہمیں دو نکات کو مورد توجہ قرار دینا ہوگا، انھوں نے واضح کیا: ایک کتاب، ایک قبلہ، ایک پیغمبر اور ایک تعلیمات  جیسے مشترکات کے گرد جمع ہونا ، یہ سب آج دنیائے اسلام کی ضرورتیں شمار ہوتی ہیں، لہذا اسلام سے ہمدردی رکھنے والے تمام افراد مغربی اور صہیونی  چھڑکاؤ کے مقابلے میں ہوشیاری کے ساتھ اتحاد کا راستہ اپنائیں۔

انھوں نے مزید کہا: دوسرا نکتہ غیر الٰہی اور استکباری دشمنوں کی شیطانی چالوں سے آگاہی ہے، دشمن بعض مذہبی اختلافات کو ہوا دیکر امت مسلمہ کو سرنگوں کرنا چاہتا ہے کہیں ایسا نہ امت واحدہ کا اتحاد،  اسلام اور رسول کے بدخواہوں کیلئے کوئی مشکل کھڑی ہو، مسلمانوں کا اتحاد معیشت، سیاست، فرہنگ اور حتی مغربی معاشرے پر بھی گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔

ارومیہ کے امام جمعہ نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا: ذکر ہونے والے مطالب کی عنایت سے میرے خیال سے ہفتہ وحدت صرف لازم نہیں بلکہ ضروری ہے، اس طرح کے ہفتہ نے یقیناً دنیائے اسلام کے عمومی اذھان کو مشترکات کی طرف متوجہ کیا ہے اور اسلامی صلاحیتوں کے ظہور کیلئے زمینہ کو ہموار کریگا۔ 
https://taghribnews.com/vdcdzo0xxyt0kf6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ