تمام مسلمانوں کو، سنی اور شیعہ دونوں کو چاہیے کہ وہ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ مفکرین اور علماء کی حمایت کریں۔ علماء کو بھی امت اسلامیہ کا ساتھ دینا چاہئے اور حکومتوں کو چاہئے کہ وہ امت، اشرافیہ اور عالم اسلام کے علماء کا ساتھ دیں تاکہ اتحاد برقرار رہے اور دشمن اس اتحاد پر کاری ضرب نہ لگا سکیں۔
شیئرینگ :
ماموستا ملا محمود ابن الخیاط امام جمعہ اپل سنت و مدیر مدرسہ شافعیہ نے تقریب خبررسان ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں آیت کریمہ "واعتصمو بحبل الله جمیعا و لاتفرقوا" پر توجہ دینا اور اس پر عمل کرنا علماء و مشائخ، حکمرانوں اور اسلامی سربراہان کی ہدایات پر عمل کرنے کا نتیجہ ہے۔ ریاستوں کو ہمیشہ خدائی خطوط پر عمل کرنا چاہیے اور اسلامی اسکالرز کی سفارشات کو بروئے کار لانا چاہیے۔
وسوره مبارکہ آل عمران میں خدا نے فرمایا: " قُل يا أَهلَ الكِتابِ تَعالَوا إِلىٰ كَلِمَةٍ سَواءٍ بَينَنا وَبَينَكُم أَلّا نَعبُدَ إِلَّا اللَّهَ وَلا نُشرِكَ بِهِ شَيئًا وَلا يَتَّخِذَ بَعضُنا بَعضًا أَربابًا مِن دونِ اللَّهِ"کہہ اے اہلِ کتاب! ایک بات کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان برابر ہے کہ سوائے اللہ کے اور کسی کی بندگی نہ کریں اور اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور سوائے اللہ کے کوئی کسی کو رب نہ بنائے، پس اگر وہ پھر جائیں تو کہہ دو گواہ رہو کہ ہم تو فرمانبردار ہونے والے ہیں۔
ممصطیٰ ابن الخیاط نے عالم اسلام کی سرکردہ تنظیموں کی حمایت کے سلسلے میں بیان کیا: جو تنظیمیں اتحاد کے ہدف کے ساتھ کام کرتی ہیں ان کی حمایت کے ساتھ حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ یعنی وہ آیت "واعتصمو بحبل الله جمیعا و لاتفرقوا" کے اہداف پر عمل کریں اور تفرقہ اور اختلاف سے بچیں۔
انہوں نے کہا: تمام مسلمانوں بشمول سنی اور شیعہ کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ اشرافیہ اور علماء کی حمایت کرنی چاہیے۔ علماء کو بھی امت اسلامیہ کا ساتھ دینا چاہئے اور حکومتوں کو چاہئے کہ وہ امت، اشرافیہ اور عالم اسلام کے علماء کا ساتھ دیں تاکہ اتحاد برقرار رہے اور دشمن اس اتحاد پر کاری ضرب نہ لگا سکیں۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی: بہت سے طریقے ہیں جیسے کہ انٹرویوز اور مباحثے، مقالات اور کانفرنسوں کے ذریعے مفکرین اور علماء کرام کی اجتماعی مجالس میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کی صلاحیت سے استفادہ کیا جائے تاکہ اتفاق رائے تک پہنچ سکے۔