حسین امیر عبداللہیان اور یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ کے درمیان ٹیلی فونی رابطہ
یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ میں ایرانی ڈرونز کے بارے میں بیانات کے باوجود خطے میں امن قائم کرنے میں مدد کے لیے ایران کی کوششوں کو سراہا۔
شیئرینگ :
یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ میں ایرانی ڈرونز کے بارے میں بیانات کے باوجود خطے میں امن قائم کرنے میں مدد کے لیے ایران کی کوششوں کو سراہا۔
یہ بات یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر لگی پابندیوں کے خاتمے، یوکرین کی صورتحال اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اور ایران تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان اور یورپی خارجہ سیاست کے سربراہ جوزف بورل کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے جس میں پابندیوں کے خاتمے، یوکرین کی صورتحال ، ایران اور بین الاقوامی اٹیمی توانائی ایجنسی کے درمیان جاری تعاون کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امیرعبداللہیان نے یوکرین کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے یوکرین کی موجودہ صورتحال، اس کی وجوہات اور جنگ سے متعلق ایران کی مخالف پر پہلے بات چیت کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کی بجائے یوکرین کو اس بات کی تشویق کریں کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے سیاسی اور فوجی سرکاری ملاقاتوں اور اجلاسوں میں اپنے الزامات کے ثبوت پیش کرے اور الزامات کی بجائے رسمی مذاکرات کرے تو اسے پتہ چلے گا کہ ایران صلح کا خواہاں ہے نہ کہ جنگ کا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون درست راہ پر جاری ہے۔
یورپی خارجہ سیاست کے مشیر جوزف بورل نے کہا کہ یوکرین جنگ میں ایرانی ڈرون کے استعمال کی باتوں کی باوجود علاقے میں صلح کے قیام میں ایرانی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔