شامی فوج کا دہشت گردوں کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ، 15 دہشت گرد ہلاک
ادلب کے جنوب میں ایک میدانی ذریعے نے تاکید کی کہ شامی فوج کے یونٹوں نے توپ خانے اور راکٹ حملوں میں النصرہ کے دہشت گرد عناصر کے ٹھکانوں اور ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔
شیئرینگ :
خبر رساں ذرائع نے النصرہ دہشت گرد محاذ کے ٹھکانوں پر شامی فوج کے وسیع حملوں اور اس گروہ کے 15 ارکان کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔
الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج 15 مسلح دہشت گرد عناصر کو ہلاک کرنے میں کامیاب رہی جن میں سے 4 غیر ملکی عناصر کا تعلق "النصرہ فرنٹ" سے ہے۔
ادلب کے جنوب میں ایک میدانی ذریعے نے تاکید کی کہ شامی فوج کے یونٹوں نے توپ خانے اور راکٹ حملوں میں النصرہ کے دہشت گرد عناصر کے ٹھکانوں اور ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔
شامی فوج اپنے فوجی ساز و سامان کے ساتھ النصرہ دہشت گردوں کے تین ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں بھی کامیاب رہی۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ "ابو خالد المغربی" جو "عبد الناسان" کے نام سے جانا جاتا ہے، غیر شامی دہشت گردوں میں شامل تھا، وہ ان حملوں کے دوران مارا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق شام کے شمال مغربی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں جاری ہیں جبکہ امریکی قابض افواج نے بیک وقت درجنوں فوجی گاڑیاں شمالی عراق سے غیر قانونی "الولید" کراسنگ کے ذریعے شام میں اپنے اڈوں میں داخل کیں۔
سانا خبررساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے الحسکہ صوبے میں یرابیہ ریف کے مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی فوجی قافلہ جس میں 60 فوجی گاڑیاں شامل ہیں، جن میں جدید ہتھیاروں اور ٹینکروں سے لدے ٹرک شامل ہیں، شام کی سرزمین میں داخل ہوئے تاکہ تیل چوری کرنے کے لیے غیر قانونی کراسنگ سے گزریں۔ الولید۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ امریکی فوجی قافلہ اس ملک میں "QSD" فورسز کی حمایت، ان سے وابستہ دہشت گرد قوتوں کو مسلح کرنے، حکومتی ڈھانچے پر حملہ کرنے اور شامی فوج کو نشانہ بنانے کے لیے اس ملک میں داخل ہوا ہے۔